اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی+نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کا اجلاس ہوا۔ کابینہ نے کنٹرول لائن پر بھارتی افواج کی بلااشتعال فائرنگ کی مذمت کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے بھارتی فائرنگ سے زخمی ہونے والوں کی جلد صحتیابی کی دعا کی۔ اجلاس میں کرم ایجنسی اور کوئٹہ دھماکوں میں شہداء کیلئے فاتحہ خوانی کی گئی۔ وفاقی کابینہ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار کو غیرمعمولی کارکردگی پر زبردست خراج تحسین پیش کیا۔ کابینہ نے کہا کہ گذشتہ 10 سال میں بلند ترین 5.3 فیصد شرح ترقی میں اسحاق ڈار کا غیرمعمولی کردار ہے۔ عالمی بنک نے بھی حالیہ بیانات میں شرح ترقی کا اعتراف کیا اور سراہا۔ کابینہ نے سمگلنگ کی روک تھام کے ایکٹ 1977ء کے سیکشن 46 (1) کے تحت پشاور ہائی کورٹ کی جج جسٹس مسرت ہلالی کو سپیشل اپیلٹ کورٹ خیبرپختونخوا کی جج کے طور پر مقرر کرنے کی منظوری دی۔ کابینہ نے بینکنگ کمپنی آرڈیننس 1962ء کے سیکشن 3-A کے تحت پاکستان موڈ گیج ری فنانس کمپنی لمیٹڈ کے ترقیاتی مالیاتی ادارہ کے طور پر نوٹیفکیشن کے اجراء کی تجویز کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے ایڈیشنل سیکرٹری خارجہ امور ڈویژن امتیاز احمد کی طرف سے ارجنٹائن کے ’’ایوارڈ آرڈر آف مایو‘‘ قبول کرنے کی مؤثر بماضی منظوری دی۔ امتیاز احمد نے ارجنٹائن میں پاکستان کے سفیر کے طور پر فرائض کی انجام دہی کے دوران یہ ایوارڈ وصول کیا تھا۔ کابینہ نے وزارت توانائی (پٹرولیم ڈویژن) حکومت اسلامی جمہوریہ پاکستان اور اکنامک پلاننگ یونٹ، پرائم منسٹر ڈیپارٹمنٹ حکومت ملائیشیا کے درمیان ایل این جی کی فراہمی کے بین الحکومتی معاہدے پر بھی دستخط کی منظوری دی۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل زبیر محمود حیات کی طرف سے سعودی عرب اور ترکی کی حکومت کی طرف سے ’’کنگ عبدالعزیز میڈل‘‘ اور ’’لیجن آف میرٹ‘‘ ایوارڈز قبول کرنے کی بھی مؤثر بماضی منظوری دی۔ کابینہ نے ٹیفی ڈائریکٹرز آسٹریلیا اور پاکستان نیشنل ووکیشنل و ٹیکنیکل کمیشن کے درمیان نیوٹیک کو فنی و پیشہ وارانہ تربیت کی فراہمی کیلئے مفاہمت کی یادداشت پر دستخط کرنے کی بھی منظوری دی۔ کابینہ نے 6 اکتوبر 2017ء کو ہونے والے کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے مختلف فیصلوں کی بھی توثیق کی۔ کابینہ نے قومی صنعتی تعلقات کمیشن کے 6 ارکان کے تقرر کی بھی منظوری دی۔