ملتان (کرائم رپورٹر) پولیس نے ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس میں ضمانت خارج ہونے پر معروف مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی کو گرفتار کر لیا۔ ضمانت منسوخی کے بعد مفتی عبدالقوی کو فوری گرفتار نہ کرنے اور انہیں ریلیف دینے پر سی پی او محمد سلیم نے تفتیشی افسر نور اکبر کو گرفتار کروا دیا۔ پولیس حکام نے گزشہ روز ماڈل قندیل بلوچ قتل کیس کی تحقیقاتی رپورٹ عدالت میں پیش کی اور عدالت میں پیشی پر آنے والے مذہبی سکالر مفتی عبدالقوی کو گناہ قرار دئیے جانے کے باعث پولیس نے عدالت سے مفتی عبدالقوی کی ضمانت منسوخ کرنے کی استدعا کی جو کہ عدالت نے منظور کرتے ہوئے ضمانت منسوخ کر دی تاہم ضمانت منسوخ ہونے کے بعد مقدمہ کے تفتیشی سب انسپکٹر نور اکبر و دیگر پولیس اہلکاروں نے مفتی عبدالقوی کو گرفتار نہ کیا اور وہ ضلع کچہری سے باہر چلے گئے اور گرفتاری سے بچنے کے لئے مظفرگڑھ کے راستہ جھنگ فرار ہونے کی کوشش کی تاہم سی پی او محمد سلیم نے سخت نوٹس لیتے ہئے ایس پی کینٹ ڈاکٹر فہد کی سربراہی میں مفتی عبدالقوی کو گرفتار کرنے کے لئے خصوصی ٹیم تشکیل دی۔ پولیس ٹیم نے موبائل فون سے لوکیشن ٹریس کرکے مفتی عبدالقوی کو جھنگ روڈ مظفرگڑھ سے حراست میں لے لیا۔ دوسری جانب سی پی او محمد سلیم نے ضمانت منسوخ ہونے کے بعد مفتی عبدالقوی کو عدالت سے گرفتار نہ کرنے اور انہیں فرار ہونے کا موقع فراہم کرنے پر مقدمہ کے تفتیشی سب انسپکٹر نور اکبر کو گرفتار کروا دیا ہے۔ مفتی عبدالقوی واش روم جانے کا بہانہ بناکر کچہری سے فرار ہوئے۔ ذرائع کے مطابق وہ کچہری سے نکلے اور قاری عبدالرئوف کی کار میں بیٹھ کر فون بند کرکے فرار ہو گئے تاہم انہوں نے مظفرگڑھ کے قریب موبائل فون آن کیا تو پولیس نے لوکیشن معلوم کرکے مفتی عبدالقوی کو ناکہ بندی کرکے گرفتار کر لیا ور تھانہ چہلیک میں منتقل کرکے تفیتش شروع کر دی۔