طاہر منیر طاہر
انجمن متاثرین DHAاوورسیز ویلی کا ایک اجلاس گزشتہ دنوں شارجہ میں ہوا جس میں امارات بھر سے متاثرین DHA اوورسیز ویلی نے شرکت کی۔ تقریب کے مہمان خصوصی پاکستان تحریک انصاف دوبئی کے جرنل سیکرٹری محمد شاہد خان تھے۔ امارات بھر سے آئے متاثرین میں سید علی حیدر زیدی، محمد ذیشان، راشد منصور، خالد بنگش، محمد خلیل، ناصر عباس، شفیق الراحٰمن، ظہیر احمد مغل، سید فیصل جاوید، اعجاز خان، ڈاکٹر عمران، وقار احمد خان، عبدالشکور، ظہور احمد، جاوید اقبال، محمد خلیل، محمد شاہد گیگا، چودھری ذوالفقار علی، محمد سعید، نوید احمد، اختر عباس، محمد ارشد، عابدمیر، نیر فاروقی، عظمت علی خان، شفیق الحسن، فاروق خان، محمد ابراھیم، خرم شہزاد، ہارون اقبال، عاصم نعیم، محمد شفقت، محمد شکیل، راجہ محمدنصیر، محمد صدیق، شہزاد عباسی، گوہر اقبال، خلیل الرحمنٰ، ڈاکٹر صابر احمد، اور عقیل الرحٰمن بٹ کے علاوہ متعدد دوسرے متاثرین شامل تھے۔
اس موقع پر متاثرین نے اپنے اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے دیارغیر میں رہتے ہوتے DHA پر بھروسہ کرکے سرمایہ کاری کی اور DHA اوورسیز ویلی میں پلاٹوں کے حصول کے لئے درخواستیں دیں تمام اقساط بھی ادا کر دیں لیکن بارہ سال کا عرصہ گزرنے کے باوجود اوورسیز ویلی میں ہمیں پلاٹ نہیں دے گئے پلاٹوں کے حصول کے لئے ہم دن رات کوشش کر رہے لیکن تاحال کوئی کامیابی نہیں ہوئی۔ پلاٹوں کے حصول کے لئے بذریعہ سفارتخانہ پاکستان ابوظہی اور قونصلیٹ آف پاکستان دوئبی کے ذریعے درخواستیں دینے کی کوشش کی گئی لیکن سفار تھانہ اور قونصلیٹ نے ہماری درخواست ہی وصول نہیں کی۔ DHA اوورسیز ویلی کی طرف سے بھی کوئی خاطر خواہ اور تسلی بخش جواب نہیں دیا جاتا بلکہ اب تو صورتحال اور بھی خراب ہوگئی ہے اور حصول کے لئے جانے والوں کو دکھے مارے جاتے ہیں۔ متاثرین DHA اوورسیز ویلی نے کہا ہم نے اپنی حق حلال کی کمائی سے پاکستان میں سرمایہ کاری کی تا کہ ہمارے ملک کی معشیت مضبوط ہو۔ ہم نے سرمایہ کسی اور ملک میں نہیں لگایا بلکہ DHA پر بھروسہ اور اعتماد کرتے ہوئے دن رات کی محنت سے حاصل کردہ پونجی DHA اوورسیز ویلی پر لگا دی جہاں سے تا حال کچھ نہیں ملا۔ متاثرین نے کہا کہ بہت سے لوگ پلاٹوں کے حصول کی امید کی آس لگائے اس دنیا سے رخصت ہو چکے ہیں جبکہ بہت سے لوگ انویسٹمنٹ کی رقم کو ڈوبتے دیکھ کر بیمار ہو گئے ہیں۔ متاثرین نے چیف آرمی سٹاف، چیف جسٹس اور وزیراعظم پاکستان سے صورتحال کا جائزہ لینے کا مطالبہ کیا ہے۔