یوم یکجہتی کشمیر: ملک بھر میں ریلیاں، سائرن بجتے ہی لوگ سڑکوں پر نکل آئے

اسلام آباد/ گوجرانوالہ/ حافظ آباد/ ننکانہ صاحب (نیوز رپورٹر/ نمائندہ خصوصی/ سپیشل رپورٹ/ نمائندہ نوائے وقت/ نامہ نگار) یوم یکجہتی پر ملک بھر میں مظلوم کشمیریوں کے حق میں ریلیاں نکالی گئیں جس کے دوران بھارت کیخلاف شدید نعرے بازی کی گئی دوپہر تین بجے سائرن بجنے پر لوگ دفاتر اور گھروں میں ٹولیوں کی صورت میں سڑکوں پر نکل آئے جبکہ ٹریفک رک گئی۔ اس موقع پر شہریوں نے ایک منٹ کیلئے خاموشی بھی اختیار کی۔ وزیراعظم عمران خان نے مقبوضہ جموں و کشمیر کے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے بازو پر کالی پٹی باندھی۔ مظلوم کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے وزیراعظم آفس میں دن تین بجے سائرن بجایا گیا اور پانچ منٹ کیلئے خاموشی اختیار کی گئی۔ ملک کے دیگر حصوں کی طرح سائرن بجنے کے ساتھ ہی افسران و سٹاف نے کھڑے ہوکر کشمیری بھائیوں کے ساتھ یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ ایونٹ کے اختتام پر قومی ترانہ بجایا گیا۔ دریں اثناء وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں شاہراہ دستور پر دفتر خارجہ کے باہر مختلف مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد نے سہ پہر 3 بجے اکٹھے ہو کر کشمیریوں سے یکجہتی کا اظہار کیا۔ اس موقع پر دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل بھی موجود تھے۔ قومی ترانہ بھی بجایا گیا۔ شہریوں نے کتبے اٹھا کر کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کیا۔ پاکستان زندہ آباد اور کشمیر بنے گا پاکستان کے نعرے لگائے۔ دفتر خارجہ کے باہر یکجہتی کشمیر مظاہرے میں موجود دفتر خارجہ کے ترجمان ڈاکٹر فیصل نے کہا کہ بھارت کی متعصب قیادت نے خود کو بند گلی میں دھکیل دیا ہے اور عالمی میڈیا یہ کہنے پر مجبور ہو گیا ہے کہ 80 لاکھ سے زائد کشمیری گھروں میں قید ہیں۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل، انسانی حقوق کے عالمی ادارے کشمیر کی صورتحال جان چکے ہیں اور انسانی حقوق کی بد ترین پامالیوں پر نظریں جمائے ہوئے ہیں۔ علاوہ ازیں صدر مملکت سے گزشتہ روز چیئرمین سینٹ صادق سنجرانی نے ملاقات کی جس کے دوران ملکی دلچسپی کی صورتحال پر بات چیت کی۔ صدر نے چیئرمین سینٹ کو میں کشمیر ہوں کے نعرے والی پٹی باندھی اور خود بھی اس نعرے والی پٹی پہنی۔ گوجرانوالہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق گورنمنٹ ہائیر سیکنڈری سکول جی ٹی روڈ کے طلبہ اور اساتذہ کی طرف سے کشمیر ریلی کا انعقاد کیا گیا۔ جس میں سکول کے طلباء اور اساتذہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی، شرکاء نے بینرز اور پلے کارڈ زاٹھا رکھے تھے جن پر یو این کی قراردادوں کے مطابق کشمیر کے مسئلہ کو حل کرنے کے مطالبات درج تھے۔ شرکاء نے بھارتی مظالم کے خلاف نعرے بھی بلند کیے اور اقوام عالم سے بھارتی حکومت کی طرف سے لگائے گئے کرفیو کو فوری ہٹانے کا مطالبہ کیا۔ حافظ آباد سے نمائندہ نوائے وقت کے مطابق ڈپٹی کمشنر حافظ آباد نوید شہزاد مرزا ، اور اسسٹنٹ کمشنر کوارڈینیشن عمر فاروق وڑائچ کی قیادت میں افسروں اور ملازمین نے ڈسٹرکٹ کمپلیکس میں جمع ہو کر کشمیریوںسے اظہار یکجہتی کیا۔ ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ اقوام متحدہ کشمیر میں جاری کرفیو کو ختم کروانے اور کشمیری مسلمانوں پر بھارتی مظالم بند کروانے کے حوالہ سے فوری اقدامات کرے۔ننکانہ صاحب سے نامہ نگار کے مطابق کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لئے ڈپٹی کمشنر آفس ننکانہ صاحب میں احتجاجی مظاہرہ کیا گیا جس میں ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(جنرل) احمد کمال، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(ریونیو) اسد عباس مگسی، ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر(فنانس اینڈ پلاننگ) رانا امجد سمیت اسسٹنٹ کمشنر ننکانہ صاحب، محکمہ صحت، محکمہ تعلیم، ڈسٹرکٹ کونسل ودیگر محکموں کے افسران و عملہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی ضلع بھر کے تمام محکموں کے افسران و اہلکاران نے کشمیر یوں سے اظہار یکجہتی اور بھارتی مظالم کے خلاف ہاتھوں کی زنجیر بنا ئی ،ریلی کے شرکاء نے کشمیرمیں بھارتی مظالم اور بربریت کے خلاف پلے کارڈز اور بینرز اٹھارکھے تھے جن پر کشمیر بنے گا پاکستان، مودی حکومت مردہ باد اور بھارتی فوج مردہ باد کے نعرے درج تھے ریلی کے شرکاء نے بھارت کے خلاف شدیدنعرے بازی بھی کی۔شیخوپورہ سے نمائندہ خصوصی کے مطابق ڈی پی اوآفس شیخوپورہ میں ریلی کا اہتمام کیا گیا ۔ جس میں صوبائی وزیر ڈائز اسٹرمینجمنٹ میاں خالد محمود ، ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر شیخوپورہ غازی محمد صلاح الدین ،ایس پی انویسٹی گیشن میاں محمد اکمل ، ڈی ایس پی ٹریفک مقصوداحمد لون ، ڈی ایس پی صفدر آباد خالد محمود ، اور دیگر پولیس افسران اور جوانوں نے شرکت کی۔ تقریب میں پاکستان اور کشمیرکے قومی ترانے اور کشمیروں سے اظہار یکجہتی کے لیے نعرے بھی لگائے گئے اس موقع پرصوبائی وزیر اور ڈی پی او شیخوپورہ نے ہندوستان کی بربادی کا وقت بہت قریب آن پہنچا ہے اور کشمیر بہت قریب ہے کیونکہ جب قومیں جاگ جاتی ہیں تو کفر کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔ پنڈی بھٹیاں سے نامہ نگار کے مطابق ڈیف اینڈ ڈمپ ایسوسی ایشن کی جانب سے کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکائی گئی جس میں معذور افراد کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔

ای پیپر دی نیشن