کراچی (سٹاف رپورٹر) بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کے خلاف فیصلہ کن تحریک کا اعلان کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ سلیکٹرز ملک میں جمہوریت بحال کریں۔ کراچی کے لوگوں نے خان کو گھر بھیجنے کا فیصلہ دے دیا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں بھی خان کے خلاف متحد ہو گئی ہیں۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ عمران خان کو اپنے ظلم کا حساب دینا ہو گا ، اب گھر جانا ہو گا۔ پیپلز پارٹی عوام کی طاقت سے سلیکٹڈ حکمرانوں کو اٹھا کر باہر پھینک دے گی۔ اب ہم خاموش نہیں رہ سکتے، خان کی دھاندلی زدہ حکومت کو بے نقاب کرکے رہیں گے۔ سیاسی مخالفین کے خلاف نیب کو استعمال کیا جا رہا ہے۔ ایسے ہتھکنڈے ماضی میں بھی استعمال کیے گئے۔ ہم نہ پہلے ڈرے تھے اور نہ آئندہ ڈریں گے۔ عمران نے کراچی کو دھوکہ دیا ہے اور کراچی کو لاوارث چھوڑ دیا ہے۔ کراچی کا حصہ وفاق سے چھین کر رہوں گا۔ بلاول بھٹو نے کہا کہ لاڑکانہ میں پہلے بھی دھاندلی ہوئی اور اب دوبارہ دھاندلی کی گئی۔ ہم دھاندلی پر خاموش نہیں رہیں گے اور اپنی سیٹ واپس لینے کے لیے ہر فورم پر جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار قائد پر جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ بلاول بھٹو نے خطاب میں کہا ہے کہ پیپلز پارٹی نے جس سوچ اور فلسفے سے اپنا سفر شروع کیا ، اسے آج پچاس سال بیت گئے ہیں۔ سانحہ 18 اکتوبر کے شہداء کو ہم بھولے ہیں نہ بھول سکتے ہیں۔ آج کون عوام کی حاکمیت سے انکاری ہے۔ کس نے اس ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھوا کر معاشی خود مختاری کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک پر کام بند کر دیا گیا اور معیشت ڈوب رہی ہے۔ اندھے کو بھی نظر آ رہا ہے کہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ وقت آگیا ہے کہ سلیکٹڈ حکومت کے خلاف فیصلہ کن جدوجہد کا آغاز کیا جائے۔ سلیکٹڈ لوگ عوام کے مسائل حل نہیں کر سکتے۔ ملکی تاریخ میں پہلی بار 2018ء میں 3 روز تک انتخابی نتائج نہیں دیئے گئے۔ اداروں کو متنازعہ بنایا جا رہا ہے۔ ادارے تحریک انصاف کے نہیں ہیں ، ہم سب کے ادارے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لاڑکانہ ضمنی انتخاب میں بھی یہی عمل دہرایا گیا کہ سکیورٹی اہلکار ووٹر لسٹ چیک کررہے تھے۔ لاڑکانہ میں اندر اور باہر کا کھیل کھیلا گیا۔ خواتین ووٹرز کو ووٹ ڈالنے سے روکا گیا۔ ہم کب تک اپنے ووٹ کی چوری برداشت کرتے رہیں گے ہم جھوٹ کو سچ نہیں مانتے۔ پورے ملک میں سلیکٹڈ حکومت اور اس کے نظام کو بے نقاب کریں گے۔ داخلی خارجی اور معاشی محاذ پر ناکام عمران حکومت کا ساتھ دینا ذاتی مفاد ہو سکتا ہے مگر یہ ملکی مفاد نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان میں اہلیت ہے نہ 20 کروڑ عوام کے مسائل سمجھنے کی صلاحیت ہے۔ عمران حکومت نے پارلیمنٹ کو تالا لگا دیا ہے۔ اپنی نااہلی کو چھپانے کے لیے حربے آزمائے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت نے 10 ہزار چار سو ارب روپے کا قرض لے کر ماضی کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ عمران نے کراچی کے لیے جو وعدے کیے وہ پورے نہیں ہوئے۔ کیا یہ وہ نیا پاکستان ہے ، جس کے خواب خان نے دکھائے۔ انہوں نے کہا کہ ملک اس وقت مسائلستان اور احتجاجستان بن چکا ہے۔ بلاول بھٹو نے شرکاء سے عہد لیا کہ کیا آپ عمران خان کو گھر بھیجنے کے لیے میرے ساتھ ہیں تو شرکاء نے ہاتھ بلند کرکے بلاول بھٹو سے یکجہتی کا اظہار کیا اور گو نیازی گو کے نعرے لگائے۔ بلاول بھٹو نے اپنی تقریر کا اختتام مک گیا تیرا شو ، گو عمران ، گو عمران کے نعرے پر کیا اور انہوں نے نعرے لگوائے۔پیپلز پارٹی کے رہنماؤں نے متنبہ کیا ہے کہ موجودہ حکومت پیپلز پارٹی کے خلاف انتقامی کارروائیاں بند اور اپنے انتقامی رویے سے باز آجائے۔ سابق صدر آصف علی زرداری کو علاج کے لیے فوری ہسپتال منتقل کیا جائے۔ پیپلز پارٹی آج سے سلیکٹڈ حکومت کے خلاف تحریک کا اعلان کرتی ہے۔ ان خیالات کا اظہار صدر سعید غنی ، نثار احمد کھوڑو ، شیری رحمن ، تاج حیدر ، جاوید ناگوری ، پروفسیر این ڈی خان ، شہلا رضا ، وقار مہدی ، راشد ربانی و دیگر نے سانحہ کارساز اور سلیکٹڈ حکومت کی ناکام پالیسیوں کے خلاف کراچی میں مزار قائد پر پیپلز پارٹی کراچی ڈویڑن کے تحت منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔