ٹانک (نیٹ نیوز) ٹانک میں دیرینہ دشمنی پر 15 افراد کے قتل کیخلاف علاقائی رسم و رواج کے تحت انعام مروت کا گھر مسمار کر دیا گیا۔ قاتلوں کے خلاف دہشت گردی کے مقدمات درج، ورثا کا لاشیں سڑک پر رکھ کر 6 گھنٹے تک احتجاج، مذاکرات کے بعد احتجاج ختم کردیا۔ تفصیلات کے مطابق ٹانک میں 15 افراد کے قتل پر ضلع بھر میں سوگ ،کاروباری مراکز اور مارکیٹیں بند رہیں۔ ورثا نے لاش سڑک پر رکھ کر 4 گھنٹے تک احتجاج کیا۔ ڈپٹی کمشنر ، ڈی پی او ، ایم پی اے محمود خان بیٹنی، عمائدین علاقہ نے جاں بحق افراد کے ورثا میںطویل جرگہ کے بعد مذاکرات کامیاب ہو گئے اور ورثا نے لاشیں اٹھا کر شاہراہیں کھول دیں۔ خیال رہے کہ بیٹنی اور مروت قبائل کے درمیاں دیرینہ دشمنی چلی آ رہی ہے جس کے نتیجہ میں خاتون سمیت 15 بے گناہ افراد قتل کر دئیے گئے۔ ڈپٹی کمشنر فہد وزیر نے بتایا کہ جاں بحق افراد کو شہدا پیکج میں شامل کیا جائے گا۔ سکیورٹی فورسز اور پولیس نے اماخیل میں سرچ آپریشن شروع کردیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے جرگے کو یقین دہانی کرائی ہے کہ 5 نومبر تک انعام اللہ مروت گروپ گرفتار کرکے کڑی سزا دی جائے گی۔