شیخوپورہ (نمائندہ خصوصی) شیخوپورہ شہر اور اس کے نواحی علاقوں میں میونسپل کارپوریشن کی طرف سے نقشوں کی منظوری کے بغیر ہی بڑے بڑے کمرشل پلازے‘ دکانیں اور مکانات کے علاوہ تہہ خانے تعمیر کئے جانے کا انکشاف ہوا ہے جس سے سرکاری خزانے کو پہنچنے والے نقصان کا اندازہ کروڑوں روپے میں لگایا گیا ہے۔ جس کی وجہ سے محکمہ اینٹی کرپشن اور نیب نے سابقہ تحصیل کونسل بلدیہ شیخوپورہ اور موجودہ میونسپل کارپوریشن میں ماضی میں ہونے والی کروڑوں روپے کی مالی بدعنوانیوں میں ملوث افسروں اور اہلکاروں کے خلاف گھیرا تنگ کر دیا جس کے بعد کئی اہم انکشافات ہونے کی توقع ہے۔ بلدیہ شیخوپورہ کی حدود میں درجنوں ایسے پلازے بن چکے ہیں جن کی کروڑوں روپے کی سرکاری فیسیں سرکاری خزانے میں جمع نہیں کروائی اور کئی فیکٹریوں اور پلازوں کی تعیر کے نقشہ جات پاس کرنے کے لیے بینک کی جعلی رسیدیں تیار کر کے سابق ٹی ایم او کی ملی بھگت سے استعمال کی گئیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ اس سلسلہ میں متعدد سکینڈلز کی نیب کے علاوہ محکمہ اینٹی کرپشن پنجاب کی ٹیمیں بھی تحقیقات کر رہی ہیں؟ گھیرا تنگ ہو جانے پر موجودہ میونسپل کارپوریشن کے دو اہلکاروں محمود الحسن اور شاہد محمود نے سینئر سیشن جج اینٹی کرپشن صہیب احمد رومی کی عدالت میں عبوری ضمانت کی درخواستیں تیار کی ہیں جن کو فاضل جج نے منظور کرتے ہوئے 12 اکتوبر تک کے لیے دونوں اہلکاروں کو گرفتار نہ کرنے کا حکم جاری کیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر شیخوپورہ محمد اصغر جوئیہ نے ایک تحریری شکایت پر ہاؤسنگ کالونی بدو مرادے سٹاپ مدینہ کالونی اور محلہ جناح پارک میں نقشوں کی منظوری کے بغیر بننے والے پلازوں کا سختی سے نوٹس لیتے ہوئے اس بارے میں چیف آفیسر سے رپورٹ طلب کر لی ہے۔
شیخوپورہ: بغیر نقشہ تعمیرات‘ کروڑوں کا نقصان‘ میونسپل کارپوریشن کیخلاف نیب کا گھیرا تنگ
Oct 19, 2020