اسلام آباد (نامہ نگار) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس (ر) جاوید اقبال نے کہا ہے کہ نیب منی لانڈرنگ، میگا کرپشن ا ور وائٹ کالر کرائمز کیسز کو شفافیت اور میرٹ پر نمٹانے کیلئے پر عزم ہے۔ مفروروں اور اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لائے جا رہے ہیں۔ معزز احتساب عدالتوں میں 1230بدعنوانی کے ریفرنسز کی جلد سماعت کے لئے پراسیکیوشن ڈویژن کو درخواستیں دائر کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جنہوں نے کروڑوں اور اربوں روپے کی کرپشن کی ہے ان کے خلاف قانون اپنا راستہ خود بنا ئے گا۔ چئیرمن نیب جسٹس جاوید اقبال نے کہا کہ ملک سے بد عنوانی کا خاتمہ نیب کی اولین ترجیح ہے۔ بدعنوانی ایک کینسر ہے۔ جس کا واحد حل سرجری ہے۔ انہوں نے کہا کہ میگا کرپشن کے وائٹ کالر کرائمز کو قانون کے مطابق نمٹانے کے لئے نیب نے اپنے پراسیکیوشن اور آپریشن ڈویژن کو تمام ضروری ہدایات جاری کر دی ہیں۔ اپنے مشن کی تکمیل کے لئے بھرپور محنت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیب افسران محنت، عزم، شفافیت اور میرٹ پر فرائض سرانجام دے رہے ہیں، بدعنوانی کے خلاف نیب کی کا ر کر د گی کو ٹرانسپیرنسی انٹرنیشنل، پلڈاٹ اور مشال پاکستان جیسے معتبر اداروں نے سراہا ہے۔ نیب نے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کا نیا نظام وضع کیا ہے جوکہ دو انویسٹی گیشن افسران، ایک لیگل کنسلٹنٹ، ایک مالیاتی ماہر پر مشتمل ہوتی ہے جو کہ متعلقہ ڈائریکٹر اور ایڈیشنل ڈائریکٹر/کیس آفیسر کی زیر نگرانی کام کرتی ہے تاکہ شفافیت پر مبنی انکوائری، انویسٹی گیشن یقینی بنائی جا سکے۔ انہوں نے کہا کہ نیب آرڈیننس 1999کے اقتباس میں نیب کو بدعنوانی کے خاتمہ اور لوٹی گئی رقم وصول کرنے کی ذمہ داری دی گئی ہے۔ نیب نے اپنے قیام سے لے کر اب تک بدعنوان عناصر سے لوٹے گئے 466ارب روپے وصول کرکے قومی خزانہ میں جمع کرائے ہیں۔ نیب کے مقدمات میں سزا کی شرح 86.8فیصد ہے جو کہ ملک کے کسی بھی اینٹی کرپشن کے ادارے کے مقابلہ میں بہترین کارکردگی ہے۔
مفروروں ،اشتہاریوں کی گرفتاری کیلئے تمام وسائل بروئے کار لا رہے ہیں: چیئرمین نیب
Oct 19, 2020