اسلام آباد(نمائندہ نوائے وقت)چیئرمین ہلال احمر پاکستان ابرار الحق نے کہا ہے کہ امدادی کاموں کو آگے بڑھایا جائے گا۔ رضا کاروں کا وہ کام ہے جو اللہ تعالیٰ اپنے پسندیدہ بندوں سے لیتا ہے یہ کام کسی عام آدمی کے بس کا نہیں۔ میری خواہش ہے کہ یہاں ہلال احمر ہسپتال فیصل آباد ہے، ہلال احمر میڈیکل کالج فیصل آبادبھی بننا چاہیے۔ہسپتال کو300بیڈز سے600 بیڈز تک جانا چاہیے۔اس سیکٹر میں بہت کام کرنے کی ضرورت ہے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے محافظ فورس ہلال احمر کے نوجوانوں اور ڈاکٹرز و پیرا میڈیکس سٹاف کو کورونا کے دوران خدمات کے اعتراف میں سرٹیفکیٹ دینے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ جب میں چیئرمین بنا تو میرے ذہین میں بہت سے آئیڈیاز تھے لیکن بد قسمتی کہ کووڈ19آگیا۔انہوں نے کہا کہ ہلال احمرپاکستان نے اپنی بساط سے بڑھ کر کام کیا۔3وینٹی لیٹرز پنجاب کو دیئے۔ انہوں نے کہا کہ نارتھ میں ہسپتالوں کی کمی ہے ہم نے وہاں پر ایک ہسپتال جس کو کورونا کیلئے مختص کرنا تھا ہم نے 15دنوں کے اندر اند تعمیر کر دیا۔ یہ ہسپتال120بیڈز پر مشتمل تھا جس میں 15 وینٹی لیٹرز90بیڈز اورآکسیجن سسٹم کے علاوہ 118افراد پر مشتمل عملہ بھی موجود تھا۔ انہوں نے کہا کہ ہلال احمر ہسپتال فیصل آبادمیں موجود ہے، یہاں ہلال احمر میڈیکل کالج بھی بننا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایک محافط فورس بنائی جس نے ایک ایپ کے ذریعے 96ہزار گھروں کے ضرورت مند لوگوں کو راشن تقسیم کیا۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ19کے دوران ہلال احمر ہسپتال فیصل آباد سمیت پاکستان بھر کے ڈاکٹرز،پیرا میڈیکس سٹاف اور نرسز،محافظ فورس کے جوانوں نے اپنی جانوں کی پروا کیے بغیر لوگوں کی جو خدمت کی اس کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری جب بھی آپ کو ضرورت ہو ہم اس کے لیے حاضر ہیں۔اس موقع پر ایم ایس ہسپتال ڈاکٹر مختار رندھاوا،ایگزیکٹو باڈی کے ممبران،ڈاکٹرز،پیرا میڈیکل سٹاف،ڈی جی پی ایچ اے عاصمہ اعجاز چیمہ،اسسٹنٹ کمشنر صدرعمر مقبول اوربابر ڈوگر سمیت دیگر افرادبھی موجود تھے۔