ن لیگ کے ایڈوائزری پارلیمانی گروپ کا غیر معمولی اجلاس 21اکتوبر کو طلب 

Oct 19, 2020

اسلام  آباد ( محمد نواز رضا/ وقائع نگار خصوصی)باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے پاکستان مسلم لیگ (ن) کے ایڈوائزری پارلیمانی گروپ کا غیر معمولی اجلاس بدھ 21اکتوبر 2020کو پارلیمنٹ ہائوس میں اپوزیشن  لیڈر کے چیمبر میں طلب کر لیا ہے جس میں ملکی سیاسی صورت حال اور جماعتی امور پر تبادلہ خیال کیا جائے گا ۔ اجلاس میں شاہد خاقان  عباسی ، خواجہ آصف ، احسن اقبال ، رانا تنویر حسین ، سردار ایاز صادق ، رانا ثناللہ سمیت دیگر مسلم لیگی رہنما شرکت کریں گے پاکستان مسلم لیگ (ن) کا یہ اجلاس اس لحاظ سے غیر معمولی نوعیت کا حامل  ہے  کہ اس میں گوجرانوالہ جلسہ میں میاں نواز شریف  کے خطاب  کے بعد پیدا ہونے والی صورت حال  پر غور کیا جائے گا  ذرائع کے مطابق  پاکستان  مسلم لیگ (ن) کے ارکان قومی اسمبلی میاں نواز شریف  کے حالیہ بیانیہ  سے اپنے آپ کو ہم آہنگ  کرنے  کے بارے  میں سوچ  بچار  کریں گے  مسلم لیگ (ن) ے سینئر رہنما نے نوائے وقت  سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ آنے والے دنوں  میں پاکستان  مسلم لیگ (ن)  کے لئے زمین تنگ ہو سکتی ہے  اور مسلم لیگی ارکان اسمبلی پر وفاداریاں  تبدیل کرنے کے لئے  دبائو ڈالا جا سکتا ہے  پوری پارٹی  گرم ’’پانیوں‘‘ میں  دھکیلی جا سکتی ہے اس صورت حال سے پارٹی  کو نکالنے کے لئے حکمت عملی تیار کی جائے گی ذرائع  کے مطابق  پارٹی  میں ’’مفاہمت کے بادشاہ‘‘ میاں شہباز شریف  کے جیل جانے سے پارٹی عملاًٍ ’’ہارڈ لائنر ‘‘ کے ہاتھ میں چلی گئی ہے ۔  پارٹی کے ارکان قومی اسمبلی  کی اکثریت  تصادم  کی پالیسی اختیار کرنے سے گریزاں ہے لیکن  وہ پارٹی کے قائد میاں نواز شریف  سے فاصلہ رکھنا افورڈ نہیں کر سکتے  وہ میاں شہباز  شریف کی رہائی خواہش مند ہیں  پارٹی کے ارکان اسمبلی ’’ووٹ  کو عزت دو ‘‘ کا ساتھ  دینے کے لئے  تیار ہیں  لیکن  دبائو کے ماحول  میں ان کے لئے بے پناہ  مشکلات پیدا ہو رہی ہیں ۔ ذرائع کے مطابق  پاکستان  مسلم لیگ (ن)  کے قائد میان نواز شریف  کے گوجرانوالہ  جلسہ میں  ’’جارحانہ ‘‘خطاب کے بعد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ  کی قیادت  نے ان کی کراچی کے جلسہ   سے خطاب  کا موقع  نہیں دیا گیا  پی ڈی ایم  کی قیادت  نے باہمی  مشاورت کے بعد  اس بات کا فیصلہ کیا گیا کہ فی الحال میاں نواز شریف کی تقریر نہ کرائی جائے  تاہم  ان کی صاحبزادی  مریم نواز  کو مسلم لیگ (ن) کی نمائندگی  دی گئی  پی ڈی ایم  کی قیادت  نے اداروں سے تصادم  کی پالیسی اختیار نہ کرنے کا  فیصلہ کیا ہے  پی ڈی ایم  کے اجلاس  میں بھی میاں نواز شریف  کے حالیہ  بیانات  کے اثرات  کو پیش نظر رکھ کر  آئندہ کا لائحہ عمل تیار کیا جائے گا ۔

مزیدخبریں