کمی دور کی بات ، حکومت قیمتوں میں استحکام بھی نہیں لاسکتی 

تجزیہ: محمد اکرم چودھری
قیمتیں کم کرنا تو دور کی بات حکومت قیمتوں میں استحکام لانے میں بھی کامیاب نہیں ہو سکتی۔ مہنگائی پر قابو پانے کے حوالے سے حکومتی اقدامات صرف اور صرف دکھاوا اور عام آدمی کو دھوکہ دینے کے مترادف ہیں۔ حکومت کے وزراء  ہر روز عوام سے غلط بیانی کرتے ہیں۔ کیا پٹرولیم مصنوعات اور بجلی کی قیمتوں میں تاریخی اضافے کے بعد حکومت یہ سمجھتی ہے کہ وہ اشیاء  خوردونوش کی قیمتوں میں ضلعی انتظامیہ یا طاقت کے استعمال سے چیزوں کی قیمتیں کم کروانے میں کامیاب ہو سکتی ہے تو یہ ممکن نہیں ہے۔ کیا دکاندار مہنگی چیزیں خرید کر سستی بیچنا شروع کر دیں۔ جب حکومت خود ریٹ لسٹ جاری کرتی ہے تو اس کے بعد مہنگائی کا کیا عذر باقی بچتا ہے۔ حکومت نے خود کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ کبھی اسد عمر بولتے ہیں تو کبھی شیخ رشید بات کرتے ہیں تو کبھی کوئی اور دنیا کے ترقی یافتہ ممالک کی مثالیں اور دلائل لے کر بیٹھا نظر آتا ہے۔ کچھ تو خدا کا خوف کریں، کیا پاکستان ایک فلاحی ریاست ہے۔ جن ممالک کی وزراء  مثالیں دیتے ہیں وہاں یہ بھی بتائیں کہ اگر بے روزگار ہو تو حکومت کیا کرتی ہے اور بچوں کی تعلیم کے لئے حکومت کی ذمہ داری کیا ہے۔ یہ لوگوں کو آٹا، دال، چینی، گھی، پھل اور سبزی کے چکروں میں الجھائے رکھتے ہیں۔ آج یہ کہتے ہیں کہ مہنگائی عالمی مسئلہ ہے۔ اگر اب یہ عالمی مسئلہ ہے تو 2018ء کے عام انتخابات سے پہلے کیا صرف پاکستان کا مسئلہ تھا، اب حکومت کہتی ہے کہ توانائی کے ذرائع بہت مہنگے ہو گئے، اب یہ کہتے ہیں کہ آٹے کی قیمت اس لیے بڑھی کہ گندم کی قیمت بڑھ گئی ہے کیا اتنے بڑے بڑے عہدوں پر موجود افراد صرف یہ بتانے کے لئے ہیں کہ فلاں چیز کی قلت کیوں ہے اور فلاں چیز مہنگی کیوں ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید کہتے ہیں کہ وزیراعظم عمران خان پوری کوشش کررہے ہیں کہ اس سال مہنگائی کو ختم کریں۔ مہنگائی کے خلاف چیمپئن بن رہے ہیں۔ یہ ملک لوٹنے والے سب سے بڑے چور ہیں۔ شیخ صاحب قوم پر احسان کرتے ہوئے بتائیں کہ سال ختم ہونے میں دس ہفتے باقی ہیں وزیراعظم کیسے مہنگائی ختم کریں گے۔ جب مہنگائی غیر معمولی طور پر بڑھتی ہے حکومت کے اجلاس شروع ہوتے ہیں خبریں چلتی ہیں اور پھر کام معمول پر آ جاتا ہے۔ حکومت کی کوئی سمت نہیں ہے، چیزوں کی خرید و فروخت کا کوئی طریقہ کار نہیں ہے۔ سب زبانی جمع خرچ ہے۔ یہ مہنگائی میں اضافہ کر سکتے ہیں کمی ان کے بس کی بات نہیں۔ شوکت ترین کہتے ہیں مہنگائی میں اضافہ ہو گا۔ شیخ رشید کہتے ہیں مہنگائی اس سال ختم ہو جائے گی۔ کابینہ یہ فیصلہ بھی کر لے کہ کس نے کیا بیان جاری کرنا ہے۔

ای پیپر دی نیشن