اسلام آباد(وقائع نگار )اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس اطہرمن اللہ کی عدالت نے نجی ہاؤسنگ سوسائٹی کی طرف سے ایف آئی اے کال اپ نوٹس کے خلاف درخواست میں وفاقی کابینہ سے وفاقی دارالحکومت کے ماسٹر پلان کا سٹیٹس طلب کرتے ہوئے کہاہے کہ ڈپٹی اٹارنی جنرل وفاقی کابینہ سے ماسٹر پلان کا سٹیٹس معلوم کریں،عدالت نے ایف آئی اے کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیف جسٹس اطہرمن اللہ نے کہاکہ آئی بی کو سکول بنانے کیلئے لینڈ ایکوزیشن کی اجازت کے خلاف بھی کیس ہے،لینڈ ایکوزیشن کلکٹر نے لینڈ ایکوزیشن کیلئے نوٹس جاری کر دیا ہے،لینڈ ایکوزیشن کلکٹر نے قانونی تقاضے پورے کیے بغیر کیسے اجازت دیدی،قانون کے مطابق لینڈ ایکوزیشن کلکٹر کے پاس اپنے تحت اجازت دینے کا اختیار نہیں،سی ڈی اے واحد ادارہ ہے جس کے پاس لینڈ ایکوزیشن کا اختیار ہے،سی ڈی اے بھی ماسٹر پلان کے مطابق ہی لینڈ ایکوائر کر سکتا ہے، وفاقی حکومت نے فیڈرل گورنمنٹ ہاؤسنگ اتھارٹی بنا دی ہے لیکن اسکا کام الگ ہے، ماسٹر پلان پر عملدرآمد کی بجائے یہاں تو عجیب ہی کام شروع ہو گیا ہے،ڈپٹی اٹارنی جنرل وفاقی حکومت سے ماسٹر پلان کا سٹیٹس پوچھ کر عدالت کو آگاہ کریں،عدالت نے کیس کی سماعت ایک ماہ کیلئے ملتوی کر دی۔یاد رہے کہ ایف آئی اے نے کوآپریٹو ہاؤسنگ سوسائٹیز کے خلاف کریمنل کاروائی کے دوران ٹیکس چوری، غیر قانونی توسیع، غیر قانونی کمرشلائزینشن پر ہاؤسنگ سوسائٹیز سے ریکارڈ طلب کررکھاہیجس سے متعلق نوٹس کا اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیاگیاہے۔