شاہ محمود‘ ایرانی ہم منصب کا ٹیلفونک رابطہ: افغان صورتحال‘ باہمی تعلقات پر تبادلہ خیال

ملتان‘ اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت + نوائے وقت رپورٹ) وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ ربیع الاول کے مقدس دن کے موقع پر قوم کو مبارک باد پیش کرتا ہوں۔ کشمیری بھائیوں کو فراموش نہ کریں۔ مودی سرکار سے ایک بار پھر کہتا ہوں کہ مظلوم کشمیریوں پر ظلم ستم بند کرو۔ اللہ کی لاٹھی بے آواز ہے۔ مظلوم کشمیریو ں کی آہ و بددعا تمہیں کھا جائے گی۔ تحریک انصا ف کی حکومت ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کرتی ہے پابند سلاسل بے گناہ کشمیریوں کی اخلاقی، سفارتی امداد ہر فورم پر اور ہر سطح پر جاری رکھیں گے۔ ماضی میں کشمیر کا مسئلہ ایک خطے کا مسئلہ تھا۔ ماضی کی کسی حکومت نے کشمیر کے مسئلہ کو عالمی سطح پر اجاگر نہیں کیا۔ ہماری حکومت کے اقدامات کی بدولت مسئلہ کشمیر 65 سال بعد سلامتی کونسل میں زیر بحث آیا۔ یورپی یونین‘ اقوام متحدہ سمیت تمام عالمی فورمز نے مسئلہ کشمیر پر پاکستان کے موقف کی تائید کی اور مظلوم کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی۔ ہمارے اقدامات کی بدولت مسئلہ کشمیر اب ایک خطے کا مسئلہ نہیں بلکہ ایک عالمی مسئلہ بن چکا ہے۔ جسے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنا ہوگا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے استقبالیہ تقاریب‘ یونین کونسلز کے دورے کے دوران ڈویژنل سپورٹس کمپلیکس ملتان میں عید میلادالنبیؐ کے حوالے سے تقریبات اور این اے 156 شاہ رکن عالم کالونی میں عید میلادالنبیؐ کے حوالے سے ریلی خطاب کرتے ہوئے کیا۔ میں وزیراعظم پاکستان عمران خان کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں جنہوں نے صرف عشرہ رحمت للعالین منانے کا اعلان کیا۔ بلکہ شان رحمت للعالمین کے حوالے سے سرکاری سطح پر بھی تقریبات منائی جا رہی ہیں۔ ملتان میں انجمن تاجران حافظ جمال روڈ کی تقریب حلف برداری سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ نے کہا تاجر ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ تاجروں کے تحفظات دور کرنے کیلئے حکومت ہر ممکن اقدامات کر رہی ہے۔ کرونا وباء کے باعث جہاں عالمی معیشت متاثر ہوئی وہاں پاکستان کی معیشت کو بھی دھچکا لگا لیکن حکومت اس معاشی بحران کے باوجود عوام کے مسائل حل کرنے کیلئے انقلابی اقدامات کررہی ہے۔ اپوزیشن سے ملکی ترقی ہضم نہیں ہو رہی اور وہ شور مچا کر ملکی ترقی میں رکاوٹ ڈال رہی ہے۔ اپوزیشن جتنا مرضی شور مچا لے جتنا مرضی جلسے کر لے ریلیاں نکال لے۔ ملکی ترقی کا سفر اب رک نہیں سکتا۔ شاہ محمود قریشی اور ایرانی ہم منصب حسین امیر عبداللہیان کا ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔ دونوں رہنماؤں نے باہمی دلچسپی کے امور‘ دوطرفہ تعلقات‘ علاقائی بالخصوص افغانستان کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے شاہ محمود قریشی کو تہران میں افغانستان کے ہمسایہ ممالک کے وزارتی اجلاس میں شرکت کی دعوت دی۔ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ افغانستان سے متعلق ہمارے نکتہ نظر میں مماثلت‘ ہم آہنگی خوش آئند ہے۔ افغانستان میں قیام امن کیلئے علاقائی سطح پر تعاون ناگزیر ہے۔ افغانستان میں معاشی بحران سے نمٹنے کیلئے مشترکہ کاوشوں کی ضرورت ہے۔ 

ای پیپر دی نیشن