کیف، ماسکو (انٹرنیشنل ڈیسک+ این این آئی) روسی فوجی کا جیٹ طیار دوران پرواز ہچکولے کھاتے عمارت کے ساتھ ٹکرانے سے تباہ ہو گیا جس کے نتیجے ہلاکتوں کی تعداد 13 ہو گئی۔ جن میں 3 بچے بھی شامل ہیں۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق جنوبی ملٹری ڈسٹرکٹ کے ہوائی اڈے سے تربیتی پرواز کے لیے پرواز بھرنے والا لڑاکا طیارہ یوکرائن کی سرحد کے قریب روسی قصبے یسک میں ایک عمارت کی پارکنگ میں گر گیا اور طیارہ میں خوفناک آگ بھڑک اٹھی تھی۔ شعلوں نے 9 منزلہ عمارت کی5 منزلوں کو اپنی لپیٹ میں لے لیا اور 7 فلیٹ مکمل طور پر خاکستر ہو گئے۔ آگ اتنی تیزی سے پھیلی کہ رہائشیوں کو نکلنے کا موقع نہیں ملا۔ اس عمارت میں 600 سے زائد افراد رہتے تھے۔ یوکرائن کے دارالحکومت کیف میں توانائی تنصیب پر روس کے حملے جاری ہیں۔ یوکرائنی حکام نے کہا ہے کہ روس کے میزائل حملے میں 2 افراد ہلاک، کئی زخمی ہو گئے۔ حملوں کے بعد شہر کے کچھ حصوں میں بجلی کی فراہمی معطل ہو گئی۔ دس اکتوبر سے اب تک روس 30 فیصد پاور سٹیشنز تباہ کر چکا ہے۔ یوکرائنی وزیر خارجہ نے ایران سے متعلق بیان میں کہا ہے کہ صدر زیلنکی کو ایران سے سفارتی تعلقات منقطع کرنے کا مشورہ دیا ہے۔ عرب میڈیا کے مطابق انہوں نے الزام لگایا ایران نے یوکرائن پر جارحیت کیلئے روس کو ڈرون طیارے فراہم کئے۔ ایران نے روس کو ڈرون فراہمی سے انکار کر دیا ہے۔ روس اور یوکرائن کے حکام نے بتایا کہ دونوں ممالک نے جنگی قیدیوں کا اب تک کا سب سے بڑا تبادلہ کیا ہے۔ جس میں 108 یوکرائنی خواتین سمیت 218 قیدیوں کا تبادلہ کیا گیا۔