لاہور(سپیشل رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ میں سموگ سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی ۔عدالت نے فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے والوں کو جرمانہ 50 ہزار سے بڑھا کر2 لاکھ روپے کرنے کا حکم دے دیا۔ عدالت کا ڈی جی ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی کو سمو گ کے تدارک کے لیے تمام محکموں کے ساتھ کوآرڈینیشن کرنے کا بھی حکم دیا ہے ۔جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ سموگ کا معاملہ ہمارے بچوں کا ہی نہیں بلکہ ہمارے زندہ رہنے کے لئے بھی ضروری ہے۔جو کام حکومت کو کرنا چاہئے۔ عدالت کررہی ہے سموگ کے تدارک کے لئے کام کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے جو ڈپٹی کمشنر فصلوں کی باقیات جلانے والوں کے خلاف ایکشن نہیں کریں گے ان کے خلاف کارروائی ہوگی جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمنٹل کمیشن کی جانب سے فصلوں کی باقیات کو آگ لگانے، دھواں چھوڑتی فیکٹریوں، سمیت دیگر واقعات کے متعلق رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی۔ ڈپٹی اٹارنی جنرل اسد علی باجوہ جبکہ ڈائریکٹر جنرل پنجاب ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی فیصل فاروقی عدالت میں پیش ہوئے ڈی سی قصور، اوکاڑہ، گوجرانوالہ اور حافظ آباد بھی عدالت میں پیش ہوئے ڈپٹی کمشنرز نے سموگ کے تدارک کے لئے کئے گئے اقدامات کی رپورٹ پیش کی ۔ ممبر ماحولیاتی کمیشن حناء حفیظ اللہ نے بتایا کہ5 روز میں فصلوں کی باقیات جلانے کے 153 واقعات ہوئے ہیں، جسٹس شاہد کریم نے کہا کہ فصلوں کی باقیات جلانے کے سب سے زیادہ واقعات اوکاڑہ میں ہورہے ہیں جس پر ڈی سی اوکاڑہ نے بتایا کہ فصلوں کی باقیات کو آگ جلانے والے 151 افراد کے خلاف فوجداری مقدمات درج کروائے ہیں عدالت نے حکم دیا کہ ان کے خلاف صرف مقدمات ہی کافی نہیں ہیں بلکہ فصلوں کی باقیات جلانے والے علاقے کو سرکار ی تحویل میں لے لیں عدالت نے حکم دیا کہ تمام ڈپٹی کمشنر اپنے علاقوں میں کسانوں کو ارزاں نرخوں پر مشینری فراہم کریں تاکہ فصلوں کو آگ لگانے کی نوبت نہ آئے۔
سموگ : فصلوں کی با قیات جلانے والوں کو 2لاکھ جرمانہ ، اراضی تحویل میں لی جا ئے : ہا ئی کورٹ
Oct 19, 2022