سرسید حصولِ علم کے بہت بڑے داعی تھے‘ مقررین


کراچی (نیوز رپورٹر) علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے زیرِ اہتمام سرسید احمد خان کے یومِ پیدائش کے موقع پر ایک فکر انگیز تقریب کا اہتمام کیا گیا جس میں ملک کے نامور مفکرین ومحققین نے سرسید احمد خان کی شخصیت کے مختلف پہلوں پر روشنی ڈالی۔مہمانِ خصوصی ممتاز بزنس مین اور سماجی رہنمابشیر جان محمد نے کہا کہ ہمیں ہر شعبے میں ہنرمند افراد کی ضرورت ہے۔سرسید حصولِ علم کے بہت بڑے داعی تھے، ہمیں ان کی تقلید میں تعلیمی ادارے قائم کرنا چاہئےں۔ سرسید یونیورسٹی کے چانسلر جاوید انوار نے کہا کہ ہم سرسیداحمد خان جیسی عظیم اور دوراندیش شخصیت کے پیروکار ہیں جنہوں نے برصغیر کی تاریخ پلٹ کر رکھ دی اور ایسافکری انقلاب برپا کیا جس کے ثمرات سے ہم آج تک مستفید ہورہے ہیں۔اس موقع پر انھوں نے بتایا کہ عنقریب علیگڑھ مسلم یونیورسٹی اولڈ بوائز ایسوسی ایشن اور سرسید یونیورسٹی کی جانب سے نامور سائنسداں ڈاکٹرعبدالقدیر خان کو بعد از مرگ پِیس ایوارڈ دیا جائے گا جو ان کے اہلِ خانہ وصول کریں گے۔پروفیسر ابو سفیان اصلاحی نے کہا کہ سرسید احمد خان محسنِ ملت اورمحسنِ قوم تھے۔سرسید کی فکر میں شفافیت اور صداقت تھی۔کہا گیا کہ دنیا میں قیادت صرف صالحین کے پاس ہوگی جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ صرف وہی لوگ قیادت کے اہل ہوں گے جن کے پاس صلاحیت ہوگی۔ہنگامہ آرائی، جلسے جلوس کی بجائے الزامات کا جواب علمی و فکری دلائل سے دیاجاناچاہئے۔معروف اسکالر محمد اسلام الدین نشتر ‘ پروفیسر ڈاکٹر عماد الحق‘ پروفیسر ڈاکٹر ارشد رضوی‘ و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
سرسید حصولِ علم

ای پیپر دی نیشن