تازہ ترین ایک بیان میں امریکہ بہادر سرکار نے پاکستان کو دنیا کی خطرناک ریاست قرار دیا ہے۔ یہ وہی مظلوم ریاست ہے جس پر امریکہ نے تقریباً چار سو اسی ڈرون حملے اور اپنی دہشت گردی کے جنگ میں ہیل میزائل تک فائر کئے تاکہ ہمارے قبائلی بھائیوں کی لاشیں مسخ ہو جائیں اور مرنے کے بعد ان کے مسخ شدہ لاشیں دنیا کو نظر نہ آئیں تاکہ میڈیا کی نظر میں اس غیر انسانی سلوک کو دنیا کہیں اپنی آنکھوں سے دیکھ نہ پائے اور اس بنیادی حقوق کے علمبردار کو کہیں خفت کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ ویسے اسی امریکی ریاست کے بربریت کے مناظر دوسری اسلامی ریاست عراق کے شہر فلوجہ میں مہینوں معصوم شہریوں کو محصور و محبوس رکھ کر ان پر ہر غیر انسانی پرتشدد طریقہ استعمال کر کے انہیں شہید کیا گیا اور تمام دنیا اس پر خاموشی کا مظاہرہ کرتی رہی۔ شام جیسا ملک تار تار کر چکا ، تمام کھنڈر بنا چکا، پھر بھی امریکہ اپنے تئیں سب سے بڑی جمہوریت کا راگ الاپتا رہا۔ ایران دنیا کا واحد اسلامی جمہوری ملک ہونے کے باوجود امریکی اقتصادی پابندیوں کا بیس سالوں سے ٹارگٹ بنا ہوا ہے۔ یہ تمام کارنامے صدر اوباما کے دور میں عروج پر رہے۔ شاید اس صدر کو انہی ہولناک کارناموں کے عوض صدارت دی گئی تھی کہ ہزاروں سال بعد مصر میں جمہوریت اور مرسی کو ہمیشہ کیلئے ختم کر دیا جائے۔ اسی امریکہ کے صدر ٹرمپ نے افغانستان میں سب سے بڑا بم مارنے کا تجربہ بھی کر ڈالا اور پھر امریکی سرکار اپنے اس قبیح عمل پر اُتراتی بھی رہی۔ گروزنی میں روس نے زیر زمین ٹنلز تک میں گھس کر ٹینک چلائے اور امریکہ بہادر چپ چاپ دیکھتا رہا مسلمانوں کو کیڑے مکوڑوں کی طرح مسل دیا گیا جبکہ امریکہ اسرائیل کی پشت پناہی میں فلسطینیوں کو روزانہ کی بنیاد پر نسل کشی کر رہا ہے۔
یہی نہیں بلکہ ہر ریاست کے اندر اسکے سی آئی اے کے ہرکارے، کبھی کنٹرکٹرز، کبھی سیاسی روپ میں ان ملکوں میں تخریب کاری کرواتے رہے۔ کبھی سوئیکارنو کا تختہ الٹایا، کبھی سوہارتو کو اقتدار میں لائے، کبھی انور سادات کو اقتدار میں لانے میں کامیاب ہوئے کبھی انڈیا کے ساتھ مل کر بنگلہ دیش بنانے میں کارفرما رہے، بعد میں اپنے ایجنٹ شاہ ایران کو ایران پر مسلط کرنے میں کامیاب اور مصدیق کو انقلاب کے ذریعے اتارنے میں کامیاب ہوئے۔ کبھی اسلام کے نام پر بھٹو کی حکومت گرا کر اس کو ایٹم بم بنانے کی سزا میں پھانسی تک دلوائی، جنرل ضیاء بینظیر ، لیاقت علی خان تاریک راہوں میں مار دئیے گئے تو کبھی امن کے نام پر جاپان پر ایٹمی حملے کر کے لاکھوں انسانوں کو زندہ درگور کر دیا گیا اور آج یہ ہمارے جیسے سیلاب میں گھرے ملک پر اے ٹی ایف کی پابندی لگوا کر بھی ان کو چین نہیں آ رہا۔ یہ امن کا عالمی ٹھیکیدار کس زبان سے ہمیں دنیا کا خطرناک ترین ملک قرار دینے کہہ رہا ہے اور کیسا کام انجام دینے کو بیقرار نظر آ رہا ہے۔ اس کو انڈیا، اسرائیل کی چیرہ دستیاں کبھی اس طرح نظر نہیں آئیں، یورپ کے نو آبادیاتی ، دوسرے ممالک کے وسائل پر قابو، علاقوں پر قبضہ کبھی نظر نہیں آتا۔ کبھی اوپیک کو دھمکی، کبھی روس کو صرف یورپ تک محدود کرنے کی دنیا کے چیس بورڈ پر سازشیں اور یوکرائن کوسٹپنی کے طور پر روس کی طاقت کو زائل کرنے کی سازش، یہ تمام حربے اپنی قوت کو بڑھانے دوسروں خصوصی طور پر کمزور مسلم ریاستوں کو نیست و نابود کرنے اور اپنے راستے میں حائل تمام رکاوٹوں کو حرف غلط کی طرح مٹانے میں کوئی ججھک نہ محسوس کرنے والے امریکہ حیران کن انداز میں ایک چھوٹے غریب ملک پاکستان کے پیچھے ہاتھ دھو کر ستر سالوں سے پڑا ہوا ہے۔ یہ واحد مسلم ملک جو ایک محدود ایٹمی طاقت اگر حاصل کر گیا ہے، تو اس کو خطرناک قرار دے کر اس کے حصے بخرے کرنے کی ریشہ دوانیاں جاری رکھی ہوئے ہے۔ ہمارے جیسے تیسری دنیا کے ملکوں کو سزا دے کر، دنیا کو ڈرانے اور خوفزدہ کرنے کی پرانی روش کو پھر سے جاری و ساری رکھے ہوئے ہے۔
صدربائیڈن کی پاکستان کے بارے میںہرزہ سرائی
Oct 19, 2022