برآمد کنندگان عالمی کساد بازاری سے کار خانے بند کرنے پر مجبور ، چیئر مین اپبوما 


ملتان (جنرل رپورٹر)چیئرمین آل پاکستان بیڈشیٹ اینڈاپ ہولسٹری مینوفیکچررزایسوسی ایشن سیدمحمد عاصم شاہ نے کہا کہ سیلز ٹیکس ریفنڈ کی ادائیگی میں غیر ضروری تاخیر سے پاکستانی برآمدات شدید متاثر ہونے کا خطرہ درپیش ہے۔ چیئر مین اپبوماء  نے سیلز ٹیکس کی عدم ادائیگی پر اپنے تحفظات کا اظہار کرتے ہو ئے کہا  برآمد کنندگان پہلے ہی  عالمی کساد بازاری کی وجہ سے  اپنے کار خانے بند کرنے پر مجبور ہیں جبکہ گزشتہ ایک ماہ سے زائدعرصہ سے ادائیگیاں رکی ہوئی ہیں جس کی وجہ سے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز بالخصوص چھوٹے اور درمیانے درجہ کے ایکسپورٹرز شدید مالی دباؤ ا ور مشکلات کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ برآمد کنندگان کا اپنا کاروباری سرمایہ حکومت کے خزانہ جمع ہے اور  FASTER کے تحت وعدہ کیا گیا تھا کہ اس کی ادائیگی ERPO جاری ہونے کے 72 گھنٹے میں کردی جائیں گی لیکن صورتحال اسکے بر عکس ہے۔ایف بی آر حکام کے حوالے سے کہا جارہا ہے کہ حکومت منظور شدہ ERPOsکی ادائیگی دسمبر 2022 تک موخر کردی گئی ہیں جو سراسر ظلم ہے۔سید محمد عاسم شاہ نے اپنی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں جبکہ بینک قرضہ جات پر مارک اپ اپنی انتہائوں کو چھورہا ہے ریفنڈ ہو نہیں رہے تو چھوٹے اور درمیانہ درجہ کا برآمد کنند ہ نہایت پریشان ہے کہ وہ اپنی پیداوار کو جاری رکھنے کے لئے سرمایہ کا انتظام کہا سے کرے۔سید محمد عاسم شاہ نے کہا کہ 2019-20 میں SRO1125کو کالعدم کر دیا گیا تھا جس بحال کیا جائے۔انہوں نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے اپیل کی کہ وہ برآمدکنندگان کی مالی مشکلات کو سامنے رکھتے ہوئے فوری طور پر مسئلہ پر توجہ کریں۔

ای پیپر دی نیشن