الحمد اللہ،پا کستان ذمہ دار ر ےاست ہے


28مئی1998....وہ تار ےخ ساز د ن تھا جب پا کستان دنےا کی سا تو ےں اور عا لم اسلام کی پہلی اےٹمی طا قت کا حا مل ملک بنا ،الحمد اللہ کا مےا ب جو ہر ی د ھما کو ں کے نتےجے مےں جنو ب ایشےا ئی مما لک مےں طا قت کا تو زان بحال ہوا ۔اب22کر وڑ افراد کے ملک کو کسی سے کو ئی خطر ہ نہیں۔ پا کستان خو د مختا ر اور آزاد ملک کی حثےت سے د نےا کے امن مےں اپنا حصہ ڈ ال ر ہا ہے۔ چند رو ز قبل امر ےکی صدر جوزف جوبا ئےڈ ن نے اےٹمی پا کستان کے با رے مےں غےر زمہ درانہ بےا ن د ے کر پاکستان کی قد رو قےمت کم کر نے کی بھو نڈ ی کو شش کی۔امر ےکہ اور اس طر ح کی بڑ ی طاقتےں جا نتی ہیں کہ ا س طر ح کے شر انگےز بےا نا ت سے پا کستان کا با ل بھی بےکا نہیں ہو سکتا۔ قائد اعظمؒ کے بعد پاکستان کے پہلے وزیر اعظم لیاقت علی خان نے 1951 میں امریکی دعوت پر دورہ کیا اور سیاسی دفاعی اور معاشی معائدے کئے اس وقت بھارت روس کا اتحادی بن چکا تھا۔پاکستان ایران ترکی عراق اورامریکہ و برطانیہ کے درمیان معاہدہ بغداد سمیت سیٹو اور سینٹو جیسے معائدے ہوئے امریکہ نے پاکستان کو وسیع پیمانے اسلحہ فروخت کیا امریکی تعاون سے عالمی بینک نے سندھ طاس معاہدہ کرایا دوسری طرف امریکی کردار سوالیہ نشان رہا جس کی جھلک 1965 اور1971 کی پاک بھارت جنگ میں دکھائے دیتی ھے۔ امریکہ نے دفاعی معائدے کے باوجود پاکستان کی مدد نہیں کی اور مشرقی پاکستان میں پاکستان کی مخالف قوتوں کا ساتھ دیا اور پاکستان کو دولخت کرانے میں پیش پیش رہا مزید دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات میں سرد مہری 1971 کی پاک بھارت جنگ اور پاکستان کی ایٹمی پالیسی پر امریکی پابندیوں کے باعث پیدا ہوئی پاکستان نے امریکی پابندیوں کے باوجود جوہری پروگرام شروع کر دیا اور 28مئی1998 کو بھارتی ایٹمی دھماکوں کے مقابلے میں سات ایٹمی دھماکے کر کے بھارت کے عزائم کو خاک میں ملا دیا اور یوں خطے کا توازن برا ر ہوا امریکہ اور پاکستان کے تعلقات اتار چڑھاﺅ کا شکار رہے یہ امریکہ ہی تھا جو روس افغانستان جنگ میں پاکستان کے ساتھ مل کر مجاہدین افغانستان کو جدید اسلحہ اور وسیع امداد سے نوازتا ریا ھے روس کی بدترین شکست کے بعد امریکی مفاد اور دلچسپی ختم ہو گئی اور افغانستان روس جنگ کے دوران پاکستان اور امریکہ کے درمیان اختلافات نے دونوں ملکوں کے درمیان دوری پیدا کر دی۔امریکہ پاکستان کا قابل اعتماد دوست نہیں یہ مفاد پرست ھے اس کی دوستی پر یقین نہیں کیا جا سکتا ۔امریکی صدر کا پاکستان کے ایٹمی پروگرام بارے بیان بے سروپا بے بنیاد ھے اس پر پاکستان کا احتجاج شدید ہونا چائیے پاکستان کا جوہری پروگرام محفوظ ہاتھوں میں ہے 
گذشتہ ہفتہ عا لمی سطح کے سےمےنار مےں اےک غےر ملکی مند وب سے پو چھا گےا کہ کو ن سے دو ممالک کی قر بت عا لمی منظر پر اثر اند از ہو گی؟سو ال سن کر خےا ل تھا کہ بڑ ی طا قتو ں کا ذکر ہو گا مغر ب کے دو ممالک کا نا م آ ئے گا مگر غےر ملکی مہمان مقرر نے حیرت انگزےز طور پر چےن اور پا کستان کی قر بت کی نشا ند ہی کردی ان کا کہنا تھا کہ پا ک چےن کے د ےر ےنہ تعلقات صر ف جنو بی ایشےا ءہی نہیں پوری دنےا کے امن اور استحکام پر اثر اند از ہو ںگے ےقےنا پا کستان اور چےن دو ستی کے جس ر نگ مےں ر نگے ہو ئے ہیں اس کا فا ئد ہ دو نو ں ملکو ں کے عوام کے ساتھ خطے کو بھی ملے گا ۔پا کستان اےٹمی اہمےت کا حامل ہے اےسے زمہ دار ملک کےلئے امر ےکی صدر کے ہرزہ سر ائی کا کےا مطلب ہے؟

ای پیپر دی نیشن