واشنگٹن ‘غزہ ، رام اللہ، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + اے پی پی) غزہ کے ایک ہسپتال میں حملے میں سینکڑوں فلسطینیوں کی شہادتوں کے اگلے ہی روز امریکی صدر جوبائیڈن صیہونی ریاست کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لیے اسرائیل پہنچ گئے۔ مقبوضہ فلسطین کے مغربی کنارے میں 7اکتوبر سے اب تک اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 61ہوگئی،غزہ پر اسرائیل فوج کی وحشیانہ بمباری مسلسل کئی روز سے جاری ہے ، اسرائیل نے منگل کو غزہ میں اسپتال پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں 800سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے،فلسطینی حکام کے مطابق غزہ میں 7اکتوبر سے جاری اسرائیلی جارحیت میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 3500سے تجاوز کر گئی ہے، حملوں میں زخمی افراد کی تعداد ساڑھے 12ہزار سے زیادہ ہوگئی ہے، شہید ہونے والوں میں 940بچے اور 1032خواتین شامل ہیں۔پاکستان ، روس ، چین، فرانس، جرمنی سمیت دیگر ممالک کی شدید مذمت، ہسپتال پر اسرائیلی بمباری کو غیر انسانی فعل قرار دیدیا۔ تیونس ، برطانیہ، پاکستان، فلپائن، سمیت مختلف ممالک میں فلسطینیوں کے حق میں مظاہرے کئے گئے، جبکہ امرایکہ نے صیہونی وزیر اعظم کے ساتھ یکجہتی کا اعلان کر دیا ہے۔ علاوہ ازیں اسرائیلی وزیر اعظم ن نے غزہ پٹی کو مصر کے راستے پانی، ادویات اور اشیائے خوراک ترسیل کی اجازت دیدی،وزیر اعظم نیتن یاہو کے مطابق غزہ پٹی کو پانی، ادویات اور اشیائے خوراک کی مصر کے راستے ترسیل کی راہ میں اسرائیل کوئی رکاوٹ نہیں ڈالے گا۔ دوسری طرف امریکی صدر نے بھی 10 کروڑ امریکی ڈالر دینے کا اعلان کر دیا ۔ امریکی صدر جو بائیڈن نے غزہ میں امداد بحالی کے لیے اسرائیل سے معاہدے کا اعلان کردیا۔ ان کا کہنا ہے کہ امریکا خود بھی غزہ کیلئے 10 کروڑ امریکی ڈالر امداد دے گا۔تل ابیب میں اسرائیلی وزیراعظم سے ملاقات کے بعد پریس کانفرنس میں صدر بائیڈن کا کہنا تھا کہ اسرائیل کیلئے حمایت کا پیغام لے کر آیا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حماس حملوں نے اسرائیلیوں کو گہرے زخم پہنچائے ہیں، دوسری اقوام اور دشمن عناصر کو اسرائیل پر حملے کا سوچنا بھی نہیں چاہیے۔صدر جو بائیڈن نے مسئلہ فلسطین کے دو ریاستی حل کی حمایت کا اعادہ بھی کیا۔انہوں نے کہا کہ اسرائیلی وزیراعظم سے زمینی صورتحال، سیکیورٹی ضروریات، لاپتہ امریکیوں سے متعلق بات ہوئی۔ان کا کہنا تھا کہ غزہ میں رونما ہونے والے واقعات پر دلی دکھ ہوا، جانی اور مالی نقصانات انتہائی افسوسناک ہیں۔صدر بائیڈن نے کہا کہ فلسطینیوں کی بڑی اکثریت حماس نہیں ہے، فلسطینی لوگ بھی بہت نقصان اٹھا رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کے ساتھ مصر سے غزہ انسانی امداد فراہمی کا معاہدہ ہے، غزہ اور مغربی کنارے کیلئے 10 کروڑ ڈالر کی نئی امریکی انسانی امداد دے رہے ہیں۔ اس سے قبل عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق امریکی صدر جوبائیڈن اسرائیل کے دورے پر پہنچ گئے جہاں وزیراعظم نیتن یاہو کیساتھ ملاقات کی۔ امریکی صدر غزہ کے ایک ہسپتال پر اسرائیلی حملے میں 500 فلسطینیوں کی شہادت کے اگلے روز دورہ کیا اور جوبائیڈن اس سفاکانہ عمل پر اسرائیل کی مذمت کرنے کے بجائے اظہار یکجہتی کیا۔ امریکی صدر نے ملاقات میں اسرائیل کو اسلحہ کی فراہمی اور خارجہ معاملات میں بھی مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی، جب کہ مارے جانے والے 1700 سے زائد اسرائیلیوں کی اموات پر نیتن یاہو سے تعزیت بھی کی۔ تاہم امریکی صدر نے اسرائیل کی بمباری میں 3500 سے زائد فلسطینیوں کی شہادتوں پرمجرمانہ چپ سادھے رکھی۔ امریکا اسرائیل گٹھ جوڑ کا اندازہ اس بات سے بھی لگایا جا سکتا ہے کہ صدر جوبائیڈن نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو سے کہا کہ یہ درست ہے کہ ہسپتال میں حملے میں اسرائیل نہیں بلکہ دوسری قوت ملوث ہیں۔ ان کا اشارہ حماس کی جانب تھا۔ جبکہ فلسطینی گروپ اسلامی جہاد نےاسرائیلی فوج کے الزام کو جھوٹ قرار دیا ہے۔ اسلامی جہاد نے کہا کہ ہم اس بات کی تصدیق کرتے ہیں کہ دشمن کی طرف سے لگایا گیا الزام جھوٹا اور بے بنیاد ہے۔ افسوسناک واقعے پر اسماعیل ہنیہ نے ویڈیو بیان میں امریکہ کو اس کا ذمہ دار قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہ ہمارا دشمن درحقیقت اپنی شکست دیکھ چکا ہے اور بوکھلا کر ایسا کر رہا ہے۔ فلسطینی صدر محمود عباس نے کہا ہے کہ ہسپتال کو نشانہ بنانا ایک گھناﺅنا جنگی جرم ہے جسے برداشت نہیں کیا جا سکتا اور نہ ہی اس پر خاموش رہا جا سکتا ہے ۔ ہم اس خوفناک جنگ کو روکنے کے سوا اور کوئی چیز قبول نہیں کریں گے۔ یہ ایک ناقابل معافی جرم ہے ، قابض حکومت نے تمام سرخ لکیریں عبور کر لی ہیں۔ صہیونی دشمن کو اس جرم کی سزا بھگتنا ہوگی۔
غزہ ، رام اللہ، اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ + اے پی پی+نمائندہ خصوصی) غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی حملے کے بعد دنیا بھر کے مختلف ممالک میں اسرائیل کے خلاف غم و غصہ پایا گیا ، ادھر تہران میں بھی سیکڑوں مظاہرین نے فرانسیسی سفارت خانے کے باہر مظاہرہ کیا جب کہ ترکیے میں مظاہرین نے نیٹو کے فوجی اڈے میں گھسنے کی کوشش کی اور پولیس پر پتھرا ﺅبھی کیا، مظاہرین نے بیروت میں اقوام متحدہ کی عمارت میں بھی توڑ پھوڑ کی،اس کے علاوہ تیونس، مصر اور فرانس میں بھی مظاہرے کیے گئے، ترکی میں اسرائیلی سفارتخانے کو مظاہرین کے آگ لگا دی ۔ ترکیہ کے صدر طیب اردگان ، مصری حکومت اور برطابوءوزئر خارجہ نے بھی ہسپتال پر اسرائیل بمباری کی مذمت کی ہے۔ غزہ کی وزارت صحت کے ترجمان نے کہا کہ اس سے پہلے کبھی ہسپتال پر حملہ نہیں ہوا تھا ۔ دوسری جانب قوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ وولکر ترک نے کہا کہ غزہ کی پٹی میں ہسپتال پر اسرائیلی حملہ مکمل طور پر ناقابل قبول ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس حملے کے ذمہ داروں کا فوری محاسبہ ہونا چاہیے۔ انہوں نے کہاکہ یہ حملہ نہ صرف انسانی حقوق کی خلاف ورزی ہے بلکہ حملے ناقابل قبول ہیں ۔اقوام متحدہ نے خبردار کردیا ہے کہ غزہ سے جبری نقل مکانی کا اسرائیلی حکم انسانیت کے خلاف جرم ہے، اس پر بین الاقوامی فوجداری عدالت سزا دے سکتی ہے،جنگی قوانین اور عالمی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں کی اطلاعات مل رہی ہیں۔ اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل انتونیو گوتیرس نے کہا ہے کہ میں غزہ کے ایک ہسپتال پر حملے میں سیکڑوں فلسطینی شہریوں کی وفات پر شدید دہشت زدہ ہوں، میں اس حملے کی پ±رزور مذمت کرتا ہوں۔ عالمی قانون کے تحت جنگ میں ہسپتال اور طبی امداد فراہم کرنے والوں کو تحفظ حاصل ہے۔ انہوں نے مشرق وسطی میں فوری طور پر انسانی بنیادوں پر سیز فائر کا مطالبہ کیا۔ دوسری طرف نگران وزیراعظم انوارالحق کاکڑ نے غزہ میں ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال کو ٹارگٹ کرنا ایک غیرانسانی عمل ہے۔ ’ایکس‘ پر انوارالحق کاکڑ نے عالمی برادری پر زور دیتے ہیں کہ وہ تشدد کو روکنے کے لیے تیزی سے کام کرے۔اسرائیل کو اس کے جنگی جرائم کے لیے جوابدہ ٹھہرایا جانا چاہیے۔ دریں اثنا اسکاٹ لینڈ کے فرسٹ منسٹر حمزہ یوسف نے کہا کہ برطانیہ میں اسکاٹ لینڈ غزہ کے لوگوں کو تحفظ اور پناہ فراہم کرنے والا پہلا ملک بننے کے لیے اپنا کردار ادا کرنے کو تیار ہے۔ غزہ میں ہسپتال پر حملے کے بعد اردن نے اعلان کیا کہ فلسطینی صدر محمود عباس، اردنی شاہ عبداللہ دوم اور مصر کے صدر عبدالفتاح السیسی کے ہمراہ 4 ملکی سربراہ اجلاس منسوخ کردیا گیا ہے۔تاہم وائٹ ہاو¿س کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صدارتی طیارے میں سوار صحافیوں کو بتایا کہ اسرائیلی شدت سے یقین رکھتے ہیں کہ یہ ان کی وجہ سے نہیں ہوا۔ روس نے غزہ کے اسپتال پر اسرائیلی بمباری کو جرم اور غیر انسانی فعل قرار دے دیا۔روسی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ اگر اسرائیل اس حملے میں ملوث نہیں ہے تو وہ اس کی سیٹلائٹ تصاویر لازمی جاری کرے۔ اسپتال پر حملے کو ہم مجرمانہ فعل کے جرم کے طور پر دیکھتے ہیں ۔ ترجمان روسی وزارت خارجہ نے کہاکہ مشرق وسطیٰ میں تیزی سے پھیلتی صورتحال خطے کے باہر تک پہنچ چکی ہے، یہ عالمی پیمانے پر ایک عالمی بحران ہے۔جرمن چانسلر اولاف شولز بھی غزہ میں اسپتال پر اسرائیلی حملے کی تصاویر دیکھ کر دہشت زدہ ہو گئے۔جرمن چانسلر اولف شولز نے اپنے بیان میں کہا کہ غزہ میں اسپتال پر حملے کی تصاویر دیکھ کر دہشت زدہ ہو گیا ہوں۔ غزہ میں اسپتال پر حملے کی مکمل تفتیش ناگزیر ہے۔ ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے غزہ کے اسپتال حملے پر آج یوم سوگ منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیل نے طاقت کے زعم میں معصوم اور بے کس مریضوں کو بے رحمی سے نشانہ بنایا۔صدر ابراہیم رئیسی نے کہا اسپتال پر بمباری سے ا±ٹھنے والے ان بلند شعلوں میں جلد ہی اسرائیل خود بھسم ہوجائے گا۔ اسرائیل کے اس گھناونے جنگی جرم پر کسی بھی آزاد شخص کی خاموشی جائز نہیں۔ امریکا اور اسرائیل کی غزہ میں لگائی گئی آگ خود ان ممالک کو اپنی لپیٹ میں لے لی گی اور فتح مظلوم فلسطینیوں کا مقدر ہوگی۔ادھر لبنان میں بھی ایران کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ نے غزہ اسپتال پر حملے پر ملک بھر میں “یوم غم و غصہ” منانے کا مطالبہ کیا۔ ۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان ناصر کنانی نے بھی اسپتال پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے وحشیانہ جنگی جرم اور نسل کشی قرار دیا ، غزہ کی پٹی میں فلسطینی شہریوں کو چھوٹے چھوٹے علاقوں میں محصور کیا جا رہا ہے، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے بتایا کہ غزہ میں 115 صحت کے مراکز پر حملے کیے گئے ہیں جس کے باعث شہر کے زیادہ تر اسپتال میں کام بند ہوگیا ہے۔فرانسیسی صدر میکرون نے اسرائیل کے ہسپتال پر حملے کی مذمت کی ہے۔ دنیا کے کئی ممالک میں بھرپور احتجاج کیا گیا اور اسرائیل کے اس م¶قف کو مسترد کر دیا گیا کہ ہسپتال میں شہادتیں حماس کے راکٹ سے ہوئی ہیں۔ سکاٹ لینڈ کے مطابق پارلیمنٹ نے بھی حملے کی مذمت کی ہے۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد امریکہ نے ویٹو کر دی۔ سلامتی کونسل میں غزہ میں جنگ بندی کی قرارداد برازیل نے پیش کی تھی۔ امریکہ نے دوسری بار سلامتی کونسل میں غزہ جنگ بندی قرارداد کو ویٹو کیا ہے۔ اس سے پہلے روس اور برازیل نے جنگ بندی کی قرارداد پیش کی تھی۔ چینی وزارت خارجہ نے غزہ کے ہسپتال پر اسرائیلی حملے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہسپتال پر حملے کا صدمہ ہوا۔ چین نے غزہ کی جنگ کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔