سعودی عرب نے او آئی سی کے اجلاس میں غزہ کے اسرائیلی محاصرے کے خلاف آواز اٹھانے کا ذریعہ بنا لیا۔ سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے بدھ کے روز او آئی سی کے اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ بین الاقوامی کمیونٹی کو غزہ میں فلسطینی کمیونٹی کے تحفظ کے لیے ذمہ دارانہ موقف اختیار کرنا چاہیے۔اسرائیل کی غزہ پر مسلسل بمباری اور خطے میں پیدا شدہ صورت حال کے حوالے سے او آئی سی کا فوری اجلاس جدہ میں طلب کیا گیا ۔ جسمیں غزہ کا محاصرہ فوری طور پر ختم کرنے پر زور دیا گیا۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا ہم زور دیتے ہیں کہ غزہ میں انسانی تباہی کو روکنے کے لیے فوری امداد کی فراہمی ضروری ہے۔ دوسی جانب انہوں نے بین الاقومی برادری سے مطالبہ کیا کہ مشرق وسطیٰ میں جامع امن کے لیے کوششیں کی جائیں۔سعودی عرب کے وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا ' ہم فلسطینی ریاست کے قیام پر زور دیتے ہیں۔او آئی سی اجلاس سے فلسطینی وزیر خارجہ ریاض المالکی نے اپنے خطاب میں کہا اسرائیل نے جان بوجھ کر اہلی بپٹیسٹ ہسپتال کو بمباری کا نشانہ بنایا ۔ اسرائیل ایک جنگی مشین بن گیا ہے۔ جنگی مشین نے اب تک غزہ میں 1300 کی تعداد میں بچوں کو شہید کر دیا ہے۔ فلسطینی وزیر خارجہ نے کہا بین الاقوامی برادری کی طرف سے اسرائیل کی مذمت کافی نہیں بلکہ انہیں عملی اقدامات اٹھانا چاہیں۔اس سے پہلے ایرانی وزیر خارجہ نے او آئی سے ممبر ملکوں سے اسرائیل کے خلاف عملی اقدامات کرتے ہوئے اس کے خلاف تیل کی فراہمی پر پابندی سمیت دوسری پابندیاں لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔