وائٹ ہاؤس: السنوار غزہ میں جنگ بندی کے معاہدے میں "بنیادی رکاوٹ" تھے

Oct 19, 2024 | 00:35

اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ میں حماس کے سربراہ یحییٰ السنوار کی ہلاکت کے اعلان کے ایک دن بعد وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ السنوار قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے اور غزہ جنگ بندی میں "بنیادی رکاوٹ" تھے۔

وائٹ ہاؤس کے ترجمان جان کربی نے مزید کہا کہ صدر جو بائیڈن کا خیال ہے کہ السنوار کی ہلاکت کے بعد جنگ بندی تک پہنچنے کا ایک منفرد موقع ہے۔ انہوں نے غزہ میں جنگ کے خاتمے کی ضرورت پر زور دیا اور اسے انتہائی اہم قرار دیا۔اس سے پہلے امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن نے کہا تھا کہ حماس کے رہ نما یحییٰ السنور کی ہلاکت "ایک بڑی کامیابی ہے جو اسرائیل اور حماس کے درمیان اس خوفناک جنگ کو ختم کرنے کا ایک غیر معمولی موقع فراہم کرتی سکتی ہے"۔آسٹن نے ایک بیان میں مزید کہا کہ "السنوار کا قتل ایک مستقل جنگ بندی کے حصول، اس خوفناک جنگ کو ختم کرنے، جنوبی اسرائیل میں اسرائیلیوں کو بہ حفاظت ان کے گھروں کو واپس لوٹانے اور لوگوں کے مصائب کے خاتمے کے لیے مزید انسانی امداد کے بہاؤ کے لیے ایک غیر معمولی موقع کی نمائندگی کرتا ہے لایئڈ آسٹن نے مزید کہاکہ "اس دن اسرائیلی فورسز کی طرف سے دہشت گرد تحریک حماس کے رہ نما کا قتل دہشت گردی کے خلاف جنگ میں ایک بڑی کامیابی ہے۔السنوار کی موت سات اکتوبر2023ء کو ہونے والے مظالم کے زخموں پر مرہم نہیں رکھے گی۔انہوں نے کہا کہ امریکہ حماس اور دیگر گروپوں کے خلاف اسرائیل کے دفاع کے حق کی مکمل حمایت کرتا ہے۔خیال رہے کہ گذشتہ روز اسرائیلی فوج نے اعلان کیا تھا کہ اس نے غزہ میں حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ یحییٰ السنوار کو قتل کردیا ہے۔ تقریبا ایک دن کی خاموشی کے بعد جمعہ کی شام حماس نے بھی السنوار کے قتل کی تصدیق کی ہے۔

مزیدخبریں