لاہور (خبر نگار+ نیوز رپورٹر) وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے لاہور ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھائی بیٹے والی بات اب ختم ہو گئی، اب مجھے وزیروں والی اکڑ میں رہنا چاہیے، اب میں آپائوں کی طرح نہیں منسٹر والی اکڑ دکھائوں گی، جو مجھے میری اوقات بتاتے ہیں ان کو پہلے اپنی اوقات دیکھنی چاہیے، آج کے بعد کوئی بھائی وائی نہیں اور کوئی لاڈ نہیں ہے، جو صحافی غلط کریں گے ایکشن تو پھر لیا جائے گا، کچھ یوٹیوبرز نے باقاعدہ مریم نواز کا نام بھی استعمال کیا، تحریک فساد والے اس معاملے کو کیوں ہوا دے رہے ہیں؟۔ کسی کے پاس ثبوت ہے تو سامنے لائیں، ہم ساتھ دیں گے، کل پرسوں سے مجھے ڈر لگنا شروع ہو گیا ہے ، اب کم بولنا چاہیے، نجی کالج میں جو واقعات ہوئے انتہائی افسوس کی بات ہے، چیف جسٹس صاحبہ نے کہا کہ اگر میرے کیس پر کارروائی ہو جاتی تو یہ نہ ہوتا، تین بچیوں کے نام اور تصاویر لگا کر ان کو ذلیل کیا گیا، جو بچی احتجاج میں بے ہوش ہوئی اس کو بھی اس کی متاثرہ کہا گیا، نو مئی پارٹ ٹو کیا گیا، ہم نے اپنے ملک کی یوتھ کا کیا حال کر دیا گیا، جو پارٹی معصوم بنی ہوئی ہے اس نے ان بچوں کو آگ لگائی، ان بچوں کو ملک کو آگ لگانے کی اجازت نہ دیں، کسی وکیل، کسی صحافی یا کسی کو بغاوت کی اجازت نہیں دیں گے، ریاست بہت زیادہ کمزور ہے، مجھے افسوس ہوا کہ میری عزت دینے اور بڑی بہن بننے کی بات کو غلط سمجھا گیا، میرے اندر کبھی غرور نہیں ہے۔ عظمٰی بخاری نے کہا روڈا میں صحافیوں کے لئے مختص پلاٹس پر سٹے آرڈر کے ساتھ کیس بھی ختم ہو گیا۔ اس سکیم کے لئے اہل تمام لوگوں کو پانچ مرلے کے پلاٹس ملیں گے۔ اس سکیم کے تحت 3200 سے زائد صحافیوں کو پلاٹس دیئے جائیں گے۔ سوسائٹی میں ڈی جی پی آر کے ملازمین کا بھی 10 فیصد کوٹہ رکھا گیا ہے۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ لاہور کے تمام صحافیوں کو بہت بہت مبارکباد ہو، ہماری محنت رنگ لے آئی ہے۔ اس معاملے میں لاہور پریس کلب کے صدر ارشد انصاری نے بھی ہمارے ساتھ بہت تعاون کیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاہور پریس کلب کے ممبرز کی لسٹ ہمارے پاس موجود ہے۔ جن کے نام لسٹ میں نہیں، جو نان ممبر صحافی ہیں اور ان کا دس سالہ تجربہ ہے وہ بھی درخواست جمع کروا سکتے ہیں۔ جو صحافی 10 سال سے کسی ادارے کے ساتھ منسلک ہیں ان کو صرف اپنی ایک سال کی سیلری سلپ کے ساتھ درخواست جمع کروانی ہوگی۔ عظمٰی بخاری نے کہا کہ کوئی کیمرہ مین اچھوت نہیں ہے اور نہ کوئی رپورٹر بڑا ہے، میرے لیے سب برابر ہیں۔
بھائی بیٹے والی بات ختم‘ اب منسٹر والی اکڑ دکھاؤں گی‘ بغاوت کی اجازت نہیں : عظمیٰ بخاری
Oct 19, 2024