لاہور (خالد بہزاد ہاشمی سے) بھارتی حکومت نے حسب سابق مذہبی تعصب کی روایت برقرار رکھی اور امسال بھی حضرت محبوب الٰہی خواجہ نظام الدین اولیاء کے 721 ویں 5 روزہ سالانہ عرس مبارک میں شرکت کے لئے دہلی جانے والے 237 زائرین میں سے صرف 81 کو ویزے جاری کئے جبکہ ملک کے دور دراز حصوں سے ویزے جمع کرانے والے 156 زائرین عرس مبارک میں شرکت سے محروم رہ گئے۔ گروپ لیڈر کا ویزا بھی نہیں لگ سکا جس کے باعث آج نئے گروپ لیڈر کا انتخاب ہوگا۔ زائرین آج صبح سات بجے حاجی کیمپ پہنچیں گے جہاں انہیں صوفی ریاض احمد صابری بریفنگ دیں گے اور واہگہ بارڈر تک امیگریشن وغیرہ کے مراحل میں ان کی مدد اور رہنمائی کریں گے۔ اٹاری سے گیارہ بجے وہ امرتسر روانہ ہو جائیں گے جہاں سے خصوصی ٹرین کے ذریعے وہ نصف شب تک دہلی پہنچ پائیں گے۔ زائرین شنگھائی کانفرنس کے باعث دو روز تاخیر سے دہلی روانہ ہو رہے ہیں۔ درگاہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء نئی دہلی کے سجادہ نشین دیوان سید طاہر نظامی نے نوائے وقت کو بتایا کہ عرس مبارک کی تقریبات 20 اکتوبر بروز اتوار سے 24 اکتوبر جمعرات کی شام تک جاری رہیں گی جبکہ پاکستانی زائرین 23 اکتوبر کی شام دہلی سے روانہ ہو جائیں گے اور 24 اکتوبر کو واپس پاکستان پہنچیں گے۔ دیوان سید طاہر نظامی نے بتایا کہ سجادگان پاکستانی زائرین کے شدت سے منتظر رہتے ہیں اور وہ پاکستانی زائرین کی دستار بندی کریں گے، انہیں تبرک اور لنگر دیں گے۔ انہوں نے بتایا کہ حضرت خواجہ نظام الدین اولیاء اور حضرت مخدوم صابر کلیر شریف کے زائرین کا کوٹہ 250 اور اجمیر شریف کیلئے 500 ہے۔ لیکن ہر سال 80 سے 82 زائرین کا ویزا لگتا ہے اور باقی پاکستانی زائرین تڑپتے رہ جاتے ہیں۔