اسلام آباد (وقائع نگار+ نوائے وقت رپورٹ)جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا ہے کہ حکومت ایک طرف مذاکرات کررہی ہے تو دوسری طرف اپوزیشن ارکان کو اغوا کیا جارہا ہے، ہمارے جسم کے ٹکڑے ٹکڑے کردیے جائیں مگر بدمعاشی سے ووٹ نہیں دیں گے۔ قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے عبدالغفور حیدری نے کہا کہ ایک طرف حکومت آئین پر مذاکرات کررہی ہے تو دوسری طرف اپوزیشن کے ارکان اغوا کئے جارہے ہیں، ہمارے ایک سینیٹر کو اٹھا لیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر آپ مصنوعی ووٹ سے آئینی ترمیم کریں گے تو ہم عوام سے سڑکیں بھر دیں گے۔ پاکستان تحریک انصاف کے رکن قومی اسمبلی علی محمد خان نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کر کے ایوانوں کو بلڈوز کرنے کی تیاری کی جارہی ہے، حکومت کو ترمیم کرنی ہے تو کرے مگر ہماری بہنوں کی عزت اور ان کے دوپٹوں کا تقدس پامال نہ کرے۔ فیاض چجھڑا کے بیٹے کا گوشت پلاسوں سے نوچ کر اس کی والدہ کو لائیو دکھایا گیا، کیا ایسے گوشت نوچ کر آپ ووٹ چاہتے ہیں، کیا آپ اس طرح کی کارروائی میں ملوث ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ آپ چیف جسٹس کا تقرر پارلیمانی پارٹی میں حکومتی اکثریت لاکر کرنا چاہتے ہیں، آپ چیف جسٹس کو وزیر اعظم اور پارلیمانی کمیٹی کے تابع کرنا چاہتے ہیں۔ علی محمد خان نے کہا کہ اسلام میں قاضی کا مقام ہوتا ہے جو سربراہ حکومت کو بلا سکتا ہے، آپ قاضی کو ماتحت کرنا چاہتے ہیں، آپ یہ کر دیکھیں کہ اگر کمزور چیف جسٹس ہوا توکل کوئی مولوی مشتاق تمہارے لئے ہی بنے گا۔ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما راجہ پرویز اشرف نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے اعتراف کیا ہے کہ ہم نے 19 ویں آئینی ترمیم بحالت مجبوری پاس کی تھی، یہ اقدام جمہوریت اور اس ایوان کے اقدار کے منافی تھا پھر ہم نے دیکھا کہ ایک جج نے حکومت کی راہ میں روڑے اٹھکانے شروع کر دیئے ۔ قومی اسمبلی میں پاکستانی تارکین وطن کیلئے آن لائن اپیل دائر کرنے اور 90 دن میں ان کے فیصلے کرنے کیلئے خصوصی عدالت کا قیام (سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد) بل 2024ء کی قومی اسمبلی نے منظوری دے دی۔ وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی و ترقی انسانی وسائل چوہدری سالک حسین نے تحریک پیش کی کہ سمندر پار پاکستانیوں کی غیر منقولہ جائیدادوں سے متعلق عرضداشتوں کے فیصلے کیلئے خصوصی عدالتوں کے قیام کا بل سینٹ کی جانب سے منظور کردہ صورت میں فی الفور زیر غور لایا جائے۔ ایوان سے تحریک کی منظوری کے بعد انہوں نے بل کے مختصر اغراض و مقاصد بیان کرتے ہوئے کہا کہ اس بل کے تحت سمندر پار پاکستانیوں کی جائیداد کے حوالے سے فیصلے کرنے کیلئے خصوصی عدالتیں قائم کی جائیں گی جو 90 دن کے اندر سمندر پار پاکستانیوں کی اپیلوں پر فیصلہ کریں گی۔ تحفظ امانت کارپوریشن ترمیمی بل 2024ء منظور کیا گیا۔ بل وزیر مملکت علی پرویز ملک نے پیش کیا۔