نعمان، ساجد کی 20 وکٹیں، پاکستان، انگلینڈ کو ٹیسٹ میچ ہرا کر پونے 4 سال بعد ہوم گراؤنڈ پر کامیاب

Oct 19, 2024

لاہور+اسلام آباد(سپورٹس رپورٹر+نیوز رپورٹر+نمائندہ خصوصی)پاکستان نے سپنرز نعمان علی اور ساجد خان کی تباہ کن باؤلنگ کی بدولت انگلینڈ کو دوسرے ٹیسٹ میچ میں 152 رنز سے شکست دے کر تین میچوں کی سیریز 1-1 سے برابر کرنے کیساتھ ساتھ پونے چار سال بعد ہوم گراؤنڈ پر پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا۔ملتان میں کھیلے گئے سیریز کے دوسرے ٹیسٹ میچ کے چوتھے دن297رنز کے تعاقب میں انگلینڈ نے 36 رنز دو کھلاڑی آؤٹ سے دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو جو روٹ اور اولی پوپ وکٹ پر موجود تھے۔ اولی پوپ22 ‘جوروٹ18‘ہیری بروک16‘جیمی سمتھ 6 ‘ بین سٹوکس37‘برینڈن کارس 27 ‘جیک لیچ ایک ‘شعیب بشیر صفر پر آئوٹ ہوئے ۔ ٹیم 144 رنزپر ڈھیر ہوگئی۔پاکستان نے میچ 152 رنز سے جیت کر سیریز 1-1 سے برابر کردی۔ نعمان علی نے دوسری اننگز میں 8 وکٹیں حاصل کرکے میچ میں 11 وکٹیں جبکہ ساجد خان نے میچ میں 9 وکٹیں حاصل کیں۔میچ میں تمام 20 وکٹیں سپنرز نے حاصل کیں۔ پاکستان نے ہوم گراونڈ پر پونے چار سال(44ماہ) بعد پہلا ٹیسٹ میچ جیت لیا ‘ ہوم گراؤنڈ پر 1349دن کے بعد فتح ملیے۔پاکستان نے ہوم گراونڈ پر آخری ٹیسٹ میچ فروری 2021 میں جنوبی افریقہ کیخلاف جیتا تھا۔ پاکستان نے پہلی اننگز میں 366 رنز بنائے جبکہ انگلینڈ کی ٹیم 291 رنز بنا کر آؤٹ ہو گئی تھی۔ پاکستان نے دوسری اننگز میں 221 رنز بنائے۔ساجد خان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔صدر مملکت آصف علی زرداری نے پاکستانی ٹیم ملتان ٹیسٹ جیتنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ سپنرز نے میچ کو جیتنے میں اہم کردار ادا کیا۔ صدر نے امید ظاہر کی کہ شاندار کارکردگی کا یہ سلسلہ آئندہ بھی چلتا رہے گا۔ وزیراعظم شہباز شریف نے مبارکباد دیتے ہوئے ایکس اکائونٹ پر لکھا ’’ویلڈن ٹیم پاکستان‘‘۔ طویل عرصے بعد پاکستان ٹیم نے ہوم گراؤنڈ پر ٹیسٹ میچ جیتا ہے۔ پوری ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ نعمان علی اور ساجد خان کی کارکردگی سب سے نمایاں رہی۔چیئرمین پی پی پی بلاول بھٹو نے کہا کہ ٹیسٹ میچ میں بہترین کھیل پیش کرنے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں ‘قومی ٹیم کو مبارکباد پیش کی۔چیئرمین پی سی بی محسن نقوی نے کہا کہ طویل عرصے کے بعد ہوم ٹیسٹ میں جیت کا سہرا ٹیم ورک کا نتیجہ ہے۔ ساجد خان اور نعمان علی نے فتح میں اہم کردار ادا کیا۔ کامران غلام نے بھی ڈیبیو ٹیسٹ میں سنچری بنا کر بھرپور صلاحیت دکھائی۔ نئے کھلاڑیوں نے اپنی سلیکشن کو درست ثابت کیا۔ امید ہے ٹیم آخری ٹیسٹ جیت کر سیریز اپنے نام کریگی۔سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ ٹیم نے بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ کھلاڑیوں نے ثابت کر دیا کہ وہ کسی بھی ٹیم کیخلاف میچ جیتنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ امید ہے مستقبل میں بھی کارکردگی کا یہ تسلسل برقرار رکھا جائیگا۔وزیراعلیٰ مریم نواز نے جیت پر مبارکباد پیش کی اور کہا کہ دوسرے ٹیسٹ میں دونوں ٹیموں نے بہترین کھیل پیش کیا۔ ساجد خان نے شاندار بائولنگ کی جبکہ بیٹنگ پرفارمنس بھی بہترین رہی۔گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے جیت پر کوچ، کپتان اور ٹیم کے کھلاڑیوں کو مبارکباد پیش کی اور کہا کہ پاکستان ٹیم نے تینوں شعبوں میں شاندار کھیل کا مظاہرہ کیا اور قوم کو کئی سال بعد ہوم گرائونڈ پر جیت کا تحفہ دیا۔ امید ہے فتوحات کا سلسلہ جاری رہے گا۔ سپن بائولرز نعمان علی اور ساجد خان نے 68 سال بعد ٹیسٹ کرکٹ کا ریکارڈ برابر کردیا۔ملتان ٹیسٹ میچ میں انگلینڈ کی تمام 20 وکٹیں پاکستان کے 2 سپن بائولرز نے حاصل کیں۔یہ ٹیسٹ کرکٹ کی تاریخ میں ساتواں موقع ہے جب 20 وکٹیں 2 بائولرز نے لی ہوں۔پاکستان نے یہ کارنامہ دوسری مرتبہ سر انجام دیا ہے۔پاکستان نے 1956ء کے کراچی ٹیسٹ میں آسٹریلیا کو 9 وکٹ سے ہرایا تھا اور اس میچ میں فضل محمود اور خان محمد نے مشترکہ طور پر 20 آؤٹ کیے تھے۔فضل محمود نے اس میچ میں 13 اور خان محمد نے 7 وکٹیں حاصل کی تھیں۔پاکستان کے سپنرز نے تیسری مرتبہ ایک میچ کی تمام 20 وکٹیں لی ہیں،اس سے قبل 1987 میں انگلینڈ کیخلاف توصیف احمد، عبدالقادر اور اقبال قاسم نے تمام 20 کھلاڑی آئوٹ کیے تھے۔انگلینڈ اور آسٹریلیا 2،2 بار جبکہ جنوبی افریقا اور پاکستان ایک ایک بار یہ کارنامہ انجام دے چکے ہیں۔

مزیدخبریں