شمالی غزہ میں جبالیہ پناہ گزین کیمپ پر اسرائیلی حملے میں 33 فلسطینی شہید ہوگئے۔ مقامی اسپتال کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ اسرائیلی حملے میں 80 سے زائد افراد زخمی بھی ہوئے جن میں اکثریت خواتین اور بچوں کی ہے۔ زخمیوں میں سے متعدد کی حالت نازک ہے۔ اسرائیلی فورسز نے 2 ہفتوں سے جبالیہ کیمپ کا محاصرہ کر رکھا ہے۔ اسرائیلی حملے میں متعدد عمارتیں بھی تباہ ہوگئیں۔ ہفتے کو ہونے والے حملے میںبیس خواتین سمیت 33 افراد شہید اور 80 زخمی ہوگئے۔ شمالی غزہ کی پٹی میں جبالیہ کیمپ میں نصر چوک کے پیچھے تل الزعتر کے علاقے میں مکانات کی تعداد پر بمباری کی گئی ہے۔غزہ میں سول ڈیفنس نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ قابض صہیونی فوج نے ایک نئے قتل عام میں ہمارے عملے اور طبی خدمات کے کارکنوں نے متعدد گھروں پر اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں شہدا اور زخمیوں کو ہسپتالوں میں منتقل کیا ہے۔عینی شاہدین نے بتایا کہ جبالیہ کیمپ میں نصر جنکشن کے قریب الحوجری خاندان کے گھروں پر بمباری کے بعد ایک بڑا قتل عام ہوا، جہاں بہت سے گھروں کو نشانہ بنایا گیا۔ وہاں پر بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔انہوں نے تصدیق کی کہ اس گھر اور آس پاس کے مکانات کو براہ راست نشانہ بنایا گیا، جب کہ العودہ ہسپتال اور کمال عدوان ہسپتال میں تیس شہدا کے جسد خاکی لائے گئے اور ستر سے زائد زخمیوں کو منتقل کیا گیا ہے۔دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی ٹینکوں نے انڈونیشین اسپتال کو گھیرے میں لے لیا ہے۔غزہ پر 7 اکتوبر2023 سے اسرائیلی حملوں میں اب تک 50 ہزار کے قریب فلسطینی شہید اور ہزاروں زخمی ہوچکے ہیں۔