امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ملک قرار دیدیا

امریکی کمیشن برائے مذہبی آزادی نے بھارت کو تشویشناک ملک قرار دیا ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ بھارت میں بی جے پی کے اقتدار میں مذہبی امتیاز کی پالیسیوں کا فروغ ہوا۔مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، دلتوں اور آدیواسیوں پر منفی اثرات پڑے۔حکومت نے یو پی اے کے تحت این جی اوز کو نشانہ بنایا، ہراساں کیا اور املاک کو مسمار کیا۔

مذہبی اقلیتوں اور ان کے حامیوں کی آوازیں دبائی گئی ہیں۔پاکستان نے مذہبی آزادی کے لیے اہم کوششیں کی ہیں، جیسے کرتار پور راہداری،سکھ یاتریوں کی رسائی آسان بنانا پاکستان کے عزم کی علامت ہے۔

مساجد کی مسماری سمیت بھارت میں مذہبی اقلیتوں پر حملے بڑھ گئے،گائے کی اسمگلنگ کے الزام میں عیسائیوں، مسلمانوں اور دلتوں کے خلاف تشدد ہوا۔

بی جے پی کے رکن اسمبلی نے گائے کے ذبیحہ پر تشدد کو بھڑکایا۔بہار، اتر پردیش اور دہلی میں کشیدگی بڑھی ،پاکستان میں مذہبی اقلیتوں کی آزادی میں اضافہ ہو رہا ہے۔

ای پیپر دی نیشن