قصور / دادو (نامہ نگار، ریڈیو مانیٹرنگ، ایجنسیاں) دریائے ستلج مےں پانی کی سطح 18فٹ کے قریب بلند ہونے کی وجہ سے متعدد دیہات زیر آب آ گئے جبکہ موضع ماہی والا، فنی والا کے نزدیک پانی اوورفلو ہو کر مین سڑک پر آ گیا ہے۔ آج پانی کی سطح مزید بلند ہونے کی توقع کی جا رہی ہے۔ بھارت کی طرف سے دریائے ستلج مےں چھوڑے جانے والے پانی کا بڑا ریلہ بورےوالہ اور ضلع وہاڑی کی حدود مےں داخل ہوگیا اور آج رات ہیڈاسلام سے 34ہزار کیوسک پانی گزرے گا، انتظامیہ کے مطابق ریلے سے لوگوں کے متاثر ہونے کا کوئی خطرہ نہیں۔ منچھر جھیل کا ریلا دریائے سندھ مےں داخل ہونا شروع ہوگیا ہے جبکہ منچھر جھیل سے آنےوالے ریلے کو دریائے سندھ مےں داخل کرنے کےلئے کرم پور کے قریب لاڑکانہ سیہون بچاﺅ بند مےں سو فٹ کے دس کٹ اور انڈس لنک مےں بھی مزید دو کٹ لگا دیئے گئے ہےں۔ سیلاب سے بھان سعید آباد اور چھنی شہر کے درمیان اہم رابطہ سڑک زیر آب آچکی ہے اور دونوں شہروں کا زمینی رابطہ منقطع ہے۔ شکار پور مےں غوث پور کے قریب ٹوڑی بند مےں پڑنے والے شگاف کو 40روز بعد پر کر لیا گیا۔ ریلا پاک عرب آئل ریفائنری کے بیرونی حصے مےں داخل ہوگیا ہے۔ پارکو ذرائع کے مطابق آئل ریفائنری کا پمپنگ سٹیشن منچھر جھیل کی سطح سے 16فٹ اونچا ہونے کی وجہ سے محفوظ ہے۔ بی بی سی کے مطابق منچھر جھیل سے نکلنے والا پانی سیہون اور بھان سعید آباد کے درجنوں دیہات کو زیر آب کرتا ہوا دوبارہ دریائے سندھ مےں آنا شروع ہوگیا ہے، ضلعی انتظامیہ کے مطابق یہ سلسلہ 11,10روز تک جاری رہے گا۔