کراچی کےعلاقے ڈیفنس میں ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کےگھرسےنامعلوم افرادنے بارود سےبھری گاڑی ٹکرادی،جس سےگھرکوشدیدنقصان پہنچا،دھماکےکےنتیجے میں آٹھ افراد جاں بحق اور متعدد زخمی ہوگئے، جاں بحق ہونے والوں میں چھ پولیس اہلکار،ایک خاتون ممتاز بی بی اور اس کا کمسن بیٹا بھی شامل ہے ۔ذرائع کے مطابق شدید دھماکے سے آٹھ موٹرسائیکلیں، دس گاڑیاں اور بارہ گھروں کو شدید نقصان پہنچا تاہم ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم اوران کےاہل خانہ محفوظ رہے۔ دھماکے کےبعد میڈیا سے بات کرتے ہوئےچودھری اسلم کاکہناتھاکہ کالعدم تحریک طالبان کی طرف سےانہیںدھمکیاں مل رہی تھیں لیکن یہ اندازہ نہیں تھاکہ دہشتگردان کےبچوں کونشانہ بنائیں گے۔دوسری جانب کالعدم تحریک طالبان نےحملےکی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
دھماکےکےبعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کرلیااورپولیس کے متعدد علٰی افسران فوری طورپرجائے وقوعہ پرپہنچ گئے،اس موقع پرمیڈیا سےگفتگوکرتےہوئےآئی جی سندھ واجددرانی کاکہنا تھاکہ گذشتہ دنوں کچھ دہشت گردپکڑےتھے جن سے اہم انکشافات سامنےآئے ہیں اورچوہدری اسلم کےگھرپرحملہ طالبان کی طرف سےردعمل ہوسکتاہے
آئی جی سندھ کاکہناتھاکہ دھماکےکی اطلاع تھی تاہم یہ معلومات نہیں تھییں کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی کے گھرپرحملہ ہوگا۔دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی سندھ سعودمرزاکادھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئےکہنا تھاکہ حملے میں تین سوکلوگرام دھماکہ خیزمواد استعمال کیاگیا۔ایک سوال کےجواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کالعدم تحریک طالبان کےخلاف سب سے زیادہ متحرک تھےجبکہ انہیں دھمکیاں بھی مل رہی تھیں۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ یہ انتہائی شدید نوعیت کا حملہ تھا،سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کررہےہیں۔اس سے قبل ڈی آئی جی ساؤتھ کمانڈرشوکت کامیڈیا سےگفتگوکرتےہوئےکہنا تھاکہ دہشتگردسکیورٹی اہلکاروں پرحملہ کرکےان کامورال گراناچاہتےہیں لیکن وہ اپنےمقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے۔
دھماکےکےبعد پولیس کی بھاری نفری نے علاقے کا محاصرہ کرلیااورپولیس کے متعدد علٰی افسران فوری طورپرجائے وقوعہ پرپہنچ گئے،اس موقع پرمیڈیا سےگفتگوکرتےہوئےآئی جی سندھ واجددرانی کاکہنا تھاکہ گذشتہ دنوں کچھ دہشت گردپکڑےتھے جن سے اہم انکشافات سامنےآئے ہیں اورچوہدری اسلم کےگھرپرحملہ طالبان کی طرف سےردعمل ہوسکتاہے
آئی جی سندھ کاکہناتھاکہ دھماکےکی اطلاع تھی تاہم یہ معلومات نہیں تھییں کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی کے گھرپرحملہ ہوگا۔دوسری جانب ایڈیشنل آئی جی سندھ سعودمرزاکادھماکے کی تفصیلات بتاتے ہوئےکہنا تھاکہ حملے میں تین سوکلوگرام دھماکہ خیزمواد استعمال کیاگیا۔ایک سوال کےجواب میں ان کا کہنا تھا کہ ایس ایس پی سی آئی ڈی چودھری اسلم کالعدم تحریک طالبان کےخلاف سب سے زیادہ متحرک تھےجبکہ انہیں دھمکیاں بھی مل رہی تھیں۔
ایڈیشنل آئی جی نے بتایا کہ یہ انتہائی شدید نوعیت کا حملہ تھا،سی سی ٹی وی کیمروں سے فوٹیج حاصل کرنے کی کوشش کررہےہیں۔اس سے قبل ڈی آئی جی ساؤتھ کمانڈرشوکت کامیڈیا سےگفتگوکرتےہوئےکہنا تھاکہ دہشتگردسکیورٹی اہلکاروں پرحملہ کرکےان کامورال گراناچاہتےہیں لیکن وہ اپنےمقاصد میں کامیاب نہیں ہونگے۔