اسلام آباد (ریڈیو نیوز / وقت نیوز / ایجنسیاں) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات ڈاکٹر فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ بارشوں اور سیلاب متاثرہ علاقوں مےں کوئی بھی غیر ملکی امدادی ادارہ حکومت کی منظوری کے بغیر براہ راست امدادی سرگرمیوں مےں حصہ نہیں لے سکتا، متاثرہ علاقوں مےں نقصان کا تخمینہ ایک ماہ بعد تمام فریقین کےساتھ مل کر لگایا جائےگا۔ حکومت سیلاب متاثرین کو مشکل سے نکالنے مےں کامیاب ہو جائے گی، عالمی امدادی اداروں اور عالمی برادری سے ماضی کی طرح امداد کی توقع رکھتے ہےں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گذشتہ روز اسلام آباد مےں اقوام متحدہ کے متاثرین کی بحالی کےلئے شروع کئے گئے منصوبہ 2011ءکی افتتاحی تقریب سے خطاب اور بعدازاں میڈیا سے گفتگو مےں کیا۔ ڈاکٹر فردوس نے کہا کہ متاثرین کو سخت مشکلات کا سامنا ہوا ہے، مجموعی طور پر 71لاکھ لوگ متاثر ہوئے، حالیہ بارشوں سے 342 افراد ہلاک، لاکھوں افراد ملیریا، اسہال سمیت متعدد بیماریوں مےں مبتلا ہوئے ہےں۔ 60 لاکھ ایکڑ زرعی اراضی متاثر ہوئی۔ سندھ، بلوچستان مےں نقصان کا تخمینہ ایک ماہ بعد لگایا جائے گا۔ ڈاکٹر فردوس نے مزید کہا کہ متاثرین سیلاب مےں 1لاکھ 66 ہزار ٹیسٹ تقسیم کر دیئے گئے جبکہ 4 لاکھ 90 ہزار سے زائد افراد کو رہائش فراہم کر دی۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس نتیجہ پر پہنچے ہےں کہ کوئی بھی ایک فریق اکیلے اس صورتحال سے نمٹنے کی صلاحیت نہیں رکھتا۔ اقوام متحدہ اور حکومت پاکستان مل کر متاثرین کی فوری مدد اور ردعمل کے منصوبے 2011ءکو حتمی شکل دینگے۔
ڈاکٹر فردوس
ڈاکٹر فردوس