اسلام آباد (ایجنسیاں) وزیر اطلاعات و نشریات پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ تمام سیاسی جماعتوں کی متفقہ پالیسی ہمارے پاس قوم کی امانت ہے اس میں خیانت نہیں کرینگے۔ طالبان کے ساتھ مذاکراتی عمل آگے بڑھ رہا ہے ایسے میں کوئی تبصرہ کرکے الفاظ کی جنگ میں الجھنا نہیں چاہتے، ہم تمام رکاوٹیں دور کرینگے، اس معاملے پر تحمل کا مظاہرہ کیا جائے، ہماری حکومت نے دہشت گردی سے نمٹنے اور کراچی کے حالات کو ٹھیک کرنے کی چیلنجز قبول کئے ہیں، ندیم ہاشمی کی تحقیقات کے بعد رہائی تبدیل شدہ رویئے کی نشاندہی ہے۔ گورنر سندھ عہدے سے مستعفی نہیں ہوئے، وزیراعظم کو ترکی میں نشانِ جمہوریت ملنا پوری قوم کا اعزاز ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پریس کانفرنس سے خطاب میں کیا۔ ایک سوال کے سوال میں انہوں نے کہا دہشت گردی کا مسئلہ پاکستان کے مستقبل سے جڑا ہے ہم ملک کو پرامن بنانے کیلئے کوششیں جاری رکھیں گے۔ دیربالا میں فوجی افسران اور جوانوں کی شہادت قابل افسوس ہے، ہم شہداء کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں، فوجی افسران اور جوانوں نے ملک کو محفوظ بنانے کیلئے قربانی دی ہے اور انکی قربانی کا تقاضا ہے کہ امن و امان مسئلہ حل کیا جائے۔ حکومت دہشت گردی کے خاتمے کیلئے اے پی سی کے فیصلوں پر عملدرآمد کیلئے پرعزم ہے۔ یہ فیصلے کسی ایک جماعت کے نہیں بلکہ تمام سیاسی جماعتوں نے متفقہ طورپر کئے ہیں۔ مذاکرات کے عمل کیلئے کچھ دن صبر سے کام لینا ہوگا، اس راستے میںحائل رکاوٹوں کو ہم دور کرینگے۔ ملک دشمن قوتوں کی خواہش ہو گی کہ پاکستان مسائل میں الجھا رہے اسے سکھ کا سانس لینے کا موقع نہ ملے تاکہ پاکستان عوام کی فلاح و بہبود، تعلیم، صحت، رہائش کی سہولیات اور معاشی ترقی پر توجہ نہ دے سکے لوگ مسائل کی دلدل میں پھنسے رہیں، جب دو فریقین کے درمیان مذاکرات کا عمل شروع ہوجائے تو تبصرہ مناسب نہیںہوتا۔ پرویزمشرف اور پیپلز پارٹی کی حکومتوں نے کراچی اور دہشت گردی جیسے مسائل سے آنکھیں چرائی ہیں لیکن ہم نے ان دونوں چیلنجز کو قبول کرکے ہاتھ ڈالا ہے، جب عزم پختہ ہوتو نتائج اچھے نکلتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے 12 سال اذیتناک حالت میں گزارے ہیں، کچھ برداشت کا مظاہرہ کرکے تھوڑا موقع اور دینا چاہئے۔ کراچی کے مسئلے پر صوبائی حکومت، ایم کیو ایم اور تحریک انصاف نے وفاق کی آواز میں آواز ملائی۔ پی آئی اے کی جوائنٹ ایکشن کمیٹی سے ملاقات میں پرویز رشید نے کہا ہے کہ حکومت ملازمین کے مفادات کا مکمل خیال رکھے گی اور کسی بھی ملازم کو ملازمت سے فارغ نہیں کیا جائیگا، پی آئی اے کے 26 فیصد شیئرز دے کر شراکت داری لائی جائیگی، ادارے کو نجی شعبہ کے حوالے نہیں کیا جائیگا۔ وفاقی حکومت اس سلسلے میں جب حتمی فیصلہ کریگی تو اس موقع پر پی آئی اے کے تمام اسٹیک ہولڈرز کو ساتھ بٹھا کر فیصلہ کیا جائیگا۔
طالبان سے مذاکراتی عمل آگے بڑھ رہا ہے‘ تبصرہ کرکے الفاظ کی جنگ میں الجھنا نہیں چاہتا : پرویز رشید
Sep 19, 2013