اترپردیش: کانگریس، بی جے پی کے18 ریاستی ارکان اسمبلی کی گرفتاری کا حکم

نئی دہلی (اے ایف پی) مظفر نگر کی ایک عدالت نے حالیہ مسلم کش فسادات کے دوران تشدد کو ہوا دینے کے الزام میں 18 سیاستدانوں اور کمیونٹی رہنمائوں اوردیگرکی گرفتاری کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ اترپردیش میں ہونے والے ان فسادات میں مطلوب 69 افراد میں کانگرس اور بی جے پی سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ شامل ہیں۔ ان لوگوں کے خلاف مقدمات کئے گئے تھے۔ اے پی اے کے مطابق بھارتی ریاست اتر پردیش کی حکومت کی جانب سے مسلم کش فسادات سے متاثرہ علاقوں کے دورے سے روکنے پر  دہلی کی شاہی مسجد کے امام نے احتجاجاً  گرفتاری دے دی۔ مظفر نگر میں گزشتہ 11 روز تک جاری رہنے والے مسلم کش فسادات کے بعد کرفیو اٹھا لیا گیا ہے جس کے بعد  دہلی کی تاریخی شاہی مسجد کے امام احمد بخاری نے متاثرہ علاقوں کا دورہ کرنے کی کوشش کی تو ریاستی حکام نے انہیں علاقے میں داخل ہونے سے روک دیا۔ انہوں نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ فسادات سے متاثرہ افراد کے زخموں پر مرہم رکھنے جارہے تھے جس سے انہں روکا گیا۔ مقامی عدالت نے بی جے پی، بہوجن سماج پارٹی اور کانگریس سمیت کئی سیاسی جماعتوں کے 18 رہنماؤں کی گرفتاری کے وارنٹ جاری کئے ہیں تاہم ابھی تک کسی بھی قسم کی گرفتاری عمل میں نہیں آئی۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...