اسلام آباد (آن لائن+ نوائے وقت رپورٹ) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ سیاسی جرگے پر واضح کر دیا کہ وزیراعظم نواز شریف سے کوئی بات نہیں ہو گی اگر وہ استعفیٰ نہیں دیں گے تو ان کے لئے حکومت کرنا مشکل ہو جائے گا، آج جمعہ کو تاریخی دھرنا دے کر ثابت کرنا ہے کہ یہ زندہ قوم ہے، کراچی کے عوام تیار رہیں ان کیساتھ مل کر تحریک چلائیں گے، پارلیمنٹ میں تقریریں کرنے والے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں، دھرنے میں ایک سال بھی بیٹھنا پڑا تو بیٹھیں گے، ستر فیصد ارکان اسمبلی ٹیکس نہیں دیتے۔ دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ پولیس کی جانب سے لگائی جانے والی رکاوٹوں کے باجود ملک بھر سے لوگ دھرنے میں شریک ہوکر حکمرانوں کو بتا دیں کہ وہ ان سے ڈرنے والے نہیں، قوم قائداعظم کا پاکستان بنانے نکلی ہے۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں دھرنے کو غیر قانونی کہا گیا جبکہ پارلیمنٹ والے بتائیں دھرنے میں کیا چیز غیر قانونی ہے، میری 18 سال کی سیاست ایک طرف اور دھرنے کے 35 دن ایک طرف ہیں، میرے نزدیک الیکشن جیتنے سے زیادہ بہتر ہے کہ قوم جاگ جائے اب ملک بھر میں تحریک چلائیں گے جس کے لیے کراچی والے بھی تیار رہیں۔ اتوار کو کراچی آئوں گا اور یہاں سے تحریک کا آغاز کرینگے۔ چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ دنیا میں سب سے کم ٹیکس پاکستان میں اکٹھا کیا جاتا ہے، جب وزیراعظم ٹیکس نہیں دیتے تو عوام کیوں دیں گے، نواز شریف بتائیں وہ انگلینڈ میں 2 ارب روپے ٹیکس دیتے ہیں اور پاکستان میں کتنا دیتے ہیں؟ اگر نواز شریف اپنا پیسہ ملک میں لے آئیں تو سرمایہ کار بھی یہاں آجائیں گے۔ عمران خان نے کہا کہ نواز شریف جہاں جاتے ہیں وہاں ’’گو نواز گو‘‘ کے نعرے لگتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ میں تقریریں کرنے والے عوام کے جاگنے پر ڈرے ہوئے ہیں اور جو جتنا بڑا چور ہے اتنا ہی زیادہ شور مچا رہا ہے۔ نواز شریف کے امریکہ کے چار دن کے دورے پر ساڑھے چار کروڑ خرچ ہوں گے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا اسمبلی میں بڑی گھٹیا تقریریں کی جا رہی ہیں، اسمبلی والوں کو ڈر ہے کہ کہیں عوام جاگ نہ جائیں۔ عمران خان نے کہا کہ جمہوری حکمران اپنے نفس کو نہیں عوام کو بچاتے ہیں۔ پارلیمنٹ کے جوائنٹ سیشن والے بتائیں دھرنے میں کون سی چیز غیر قانونی ہے۔ گلو بٹوں سے ڈرنے والے نہیں۔ وزیراعظم سے استعفیٰ لئے بغیر واپس نہیں جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ عوام اپنے حقوق کیلئے کھڑے ہو رہے ہیں۔ عدالت کے فیصلے کے باوجود کنٹینرز نہیں ہٹائے گئے کس قانون کے تحت کنٹینرز لگائے اور سکول بند کئے ہوئے ہیں، اگر دھرنے میں کوئی خطرہ ہوتا تو کیا یہاں خواتین، بچے آتے، جو جتنا ہمیں برا بھلا کہتا ہے وہ اتنا ہی بڑا ڈاکو ہے۔ کیا 35 ویں دن لوگ فوج کے کہنے پر نکل رہے ہیں؟ عمران خان نے کہا قائداعظم اپنی ذات اور بادشاہ بننے کیلئے پاکستان نہیں بنا رہے تھے اس لئے لوگ قائداعظم کی عزت کرتے ہیں۔ ان کا مزید کا کہنا تھا ہم نے فیصلہ کرنا ہے ظالموں کا ساتھ دینا ہے یا نیا پاکستان بنانا ہے اس وقت بجلی کی قیمت 80 فیصد بڑھا دی گئی۔ عمران خان نے کہا کہ وہ بے شک وزیراعظم نہ بنیں لیکن عوام کو حقوق سے آگاہی دینا چاہتے ہیں۔ کراچی کو منی پاکستان قرار دیتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ شہر قائد کے باسیوں کو خوف سے نجات دلائیں گے۔ ثابت کر دیں گے کہ ہم زندہ قوم ہیں۔ تحریک انصاف آج ’’گو نواز گو‘‘ ڈے منائے گی۔ جب تک دھاندلی کی تحقیقات ہو رہی ہیں، وزیراعظم عہدے سے استعفیٰ دیں، اپنی پارٹی کے کسی اور رہنما کو وزیراعظم بنا دیں۔ جب تک وزیراعظم نواز شریف استعفیٰ نہیں دینگے، تحقیقات نہیں ہو سکتیں۔ عوامی تحریک نے تمام کارکنوں کی رہائی تک حکومت سے مذاکرات معطل رکھنے کا اعلان کر دیا البتہ سیاسی جرگہ سے بات چیت جاری رکھنے کا بھی عندیہ دیدیا، ڈاکٹر رحیق عباسی نے کہا ہے کہ 17 جون سے اب تک 28 افراد شہید ہو چکے، ہزاروں زخمی ہیں، حکومت نے ابھی تک مشترکہ تحقیقاتی کمیٹی تک تشکیل نہیں دی، لگتا ہے کہ حکمران مذاکرات میں سنجیدہ ہی نہیں، ہم نے بہت لچک کا مظاہرہ کیا مگر دوسری جانب سے کوئی مثبت جواب نہیں آرہا، حکومت سنجیدہ ہوتی تو ابتک معاملات حل ہو چکے ہوتے، جب تک مطالبات تسلیم نہیں کئے جاتے دھرنا ختم نہیں ہو گا، اب بال حکومت کے کوٹ میں ہے۔
سیاسی جرگے کو بتا دیا نوازشریف سے کوئی بات نہیں ہو گی: عمران ‘ مطالبات کی منظوری پر ہی احتجاج ختم ہو گا: عوامی تحریک
Sep 19, 2014