کراچی (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پاکستان میں بھارتی ہائی کمشنر ڈاکٹر ٹی سی اے راگھون نے کہا ہے کہ مونا باﺅ کھوکھرا پار کی راہداری پاکستان بھارت تجارت میں اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔ انہوں نے کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دورے کے موقع پر تاجروں سے ملاقات کی۔ انہوں نے کہا کہ مونا باﺅ اور کھوکھرا پار راہداری کو اگر کھولا جائے تو اس کے ذریعے روابط تجارت میں اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔ بھارتی ہائی کمیشن ”ڈوئنگ بزنس ود انڈیا“ کا انعقاد کرے گا، جس میں پاکستانی تاجروں کو بھارتی پالیسیوں سے آگاہ کیا جائے گا۔ پاکستان بھارت تعلقات بہتر بنانا بھارت کے منتخب وزیراعظم نریندر مودی کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ملاقات میں کراچی چیمبر کے صدر عبداللہ نے کہا کہ پاکستان بھارت تجارت میں نان ٹیرف رکاوٹیں تجارت بڑھانے میں حائل ہیں۔ انہوں نے ایوان کی جانب سے بھارتی ہائی کمشنر کو تجویز دی کہ کاروباری اور سیاسی معاملات کو الگ الگ رکھا جائے، تجارت میں سیاست کا اثرورسوخ مکمل طور پر ختم ہونا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ کرگل اور ممبئی حملے نہ ہوتے تو پاکستان بھارت تعلقات بہتر ہوتے۔ وقت آ گیا ہے کہ پاکستان بھارت تجارت میں اضافہ کیا جائے۔ 2004ءسے 2008ءکے درمیان پاکستان بھارت تعلقات میں مثالی بہتری آئی ہے۔ ویزا مشکلات کو دور ہونا چاہئے۔ راگھون نے دونوں ملکوں کے درمیان تجارت کو فروغ دینے کے لیے کراچی چیمبر آف کامرس کی جانب سے کھوکھرا پارمونا باو¿ سرحد کے راستے تجارت کھولنے کی تجویز پر کہا کہ تاجر برادری کو سہولیات کی فراہمی کے لیے پاکستان اور بھارت کو کھوکھرا پار مونا باو¿ سمیت دیگر تجارتی راستوں کو کھولنے کے لیے ایک دوسرے سے بات چیت کرنی چاہیے۔ انہوں نے پاکستان اور بھارت کو درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے خطے میں پر امن اور دوستانہ ماحول کو یقینی بنانے پر زور دیا۔ اس موقع پر بزنس مین گروپ (بی ایم جی) کے چیئرمین اور سابق صدر کراچی چیمبر آف کامرس سراج قاسم تیلی، وائس چیئرمینز بی ایم جی زبیر موتی والا، انجم نثار، کے سی سی آئی کے صدر عبداللہ ذکی،سینئر نائب صدر مفسر عطا ملک، نائب صدر محمد ادریس، سابق صدور کے سی سی آئی اے کیو خلیل، مجید عزیز، سائٹ ایسوسی ایشن آف انڈسٹری کے چیئرمین یونس ایم بشیر کے علاوہ منیجنگ کمیٹی کے ارکان بھی موجود تھے۔ بھارتی ہائی کمشنر نے اسلام آباد میں بھارتی ہائی کمیشن کے کمرشل سیکشن اور کراچی چیمبر آف کامرس کے درمیان رابطوں کو مستحکم بنانے کے لیے وڈیوکانفرنسنگ کی سہولت فراہم کرنے کا اعادہ کیا اور کہاکہ بھارتی ہائی کمیشن اور کراچی چیمبر کے درمیان وڈیو لنک سے ہائی کمیشن کے ویزا سیکشن کو بھی منسلک کیا جائے گا جس سے ہر14 روز میں وڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے کمرشل سیکشن کے افسروں اور کراچی چیمبر کے نمائندوں کے درمیان رابطوں کو استوار کیا جا سکتا ہے اس قدام کے نتیجے میں کراچی کی تاجر وصنعتکار برادری کو درپیش مسائل کو دور کرنے میں خاطر خواہ مدد ملے گی۔ بھارتی ہائی کمشن عنقریب بھارت میں کاروبارکرنے کے حوالے سے تقریب کااہتمام کرے گا جس میں نئی بھارتی حکومت کی تجارتی پالیسی پر روشنی ڈالی جائے گی۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے راگھون نے بھارت پر پانی چھوڑنے کی خبروں کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پانی پر پاکستان بھارت معاہدہ موجود ہے۔ بھارت نے طے شدہ طریقہ کار کے تحت پانی چھوڑا۔ انہوں نے کہا کہ مستقبل قریب میں پاکستان بھارت وزرائے اعظم کی ملاقات متوقع نہیں۔ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے دورہ پاکستان کا شیڈول بھی طے نہیں ہے۔ گذشتہ دہائیوں سے دو طرفہ تعلقات میں دوریاں رہیں اب اختلافات بھلا کر حقیقی مذاکرات کی طرف جانا ہو گا۔
بھارتی ہائی کمشنر