لاہور (نمائندہ سپورٹس+ سپورٹس رپورٹر) پاکستان کی ٹی ٹونٹی ٹیم کے کپتان شاہد خان آفریدی نے پاکستان کرکٹ بورڈ سے کہا ہے کہ وہ سیریز کیلئے بھارت کے پیچھے بھاگنا بند کرے اور دورہ پاکستان کیلئے دیگر ٹیموں کو رضامند کرنے پر توجہ دے۔انہوں نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آ رہی کہ آخر ہم بار بار بھارت کے پیچھے کیوں بھاگ رہے ہیں، اگر وہ ہم سے کھیلنا نہیں چاہتے تو ہمیں بھی ان کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے، مجھے ایسی صورت میںبھارت سے کھیلنے کی کوئی وجہ نظر نہیں آتی۔ بلاشبہ پاکستان بھارت کرکٹ سیریز ایشز سے بڑی کرکٹ سیریز ہوتی ہے، پاکستان نے ہمیشہ بھارت کو خوش آمدید کہا لیکن اگر وہ ہم سے نہیں کھیلنا چاہتے تو ہمیں ان کے پیچھے نہیں بھاگنا چاہیے۔ پاکستان سپر لیگ کا انعقاد پی سی بی کی بڑی کامیابی ہے تاہم پی ایس ایل پاکستان میں ہی ہوتی تو اچھا تھا کیونکہ ابھی بھی متعدد غیر ملکی کھلاڑی پاکستان میں پی ایس ایل کھیلنے کے لئے تیار ہیں۔ ہم زمبابوے کے دورہ پاکستان کے بعد پاکستان میں کرکٹ کی بحالی کے حوالے سے باتیں کر رہے ہیں، ہمیں امید تھی کہ اب یہاں مستقل بنیادوں پر کرکٹ کھیلی جائیگی۔ ہماری کرکٹ ہماری حدود میں ہی ہونی چاہیے، اچھا ہوتا اگر ہمارے گراؤنڈز کی رونقیں بحال ہوتیں، یہ شائقین سے بھر جاتے اور ہمارے کھلاڑیوں کو اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ پہنچتا۔ یہ ممکن ہی نہیں کہ ہم غیر ملکی کھلاڑیوں بلائیں اور نہ آئیں، میں نے چند کھلاڑیوں سے بات کی ہے اور وہ آنے کیلئے تیار ہیں، اگر ہم غیر ملکی کھلاڑیوں کو اچھی پیشکش کرتے تو کوئی وجہ نہیں کہ وہ نہ آتے اور حالات ہمارے ملک کیلئے بہتر سے بہتر ہوتے رہتے۔دورہ زمبابوے کے حوالے سے ٹی ٹونٹی کپتان نے کہا کہ یہ آئندہ سال بھارت میں ہونے والے ورلڈ ٹی20 کی تیاریوں کے سلسلے میں مفید ثابت ہو گا ارو اس میں نوجوان کھلاڑیوں کو موقع دینا پی سی بی کا اچھا اقدام ہے۔ سزا یافتہ تینوں کھلاڑیوں کو کھلانے یا نہ کھلانے کا فیصلہ پاکستان کرکٹ بورڈ کو کرنا ہے۔ سلمان بٹ کو مشورہ ہے کہ وہ اپنی کرکٹ کھیلے۔قومی ٹی ٹونٹی ٹورنا منٹ سے ڈومیسٹک کرکٹ کامعیا ربلند ہواہے ۔ انور علی نے ٹورنا منٹ کا فائنل دردکش ادویات کے استعمال کے بعد کھیلا تھا ۔اس کی فٹنس کی مکمل رپورٹ سلیکشن کمیٹی کے پاس ہوگی ۔عمران خان جونیئر اچھا بائولر ہے ۔ بہت جلد آئندہ سال کھیلے جانے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ کیلئے ہماری ٹیم کو حتمی شکل دیدی جائے گی ۔