بیٹا وطن کی خاطر قربان ہوا، والد شہید کیپٹن اسفند: وزیراعظم کی ملاقات

پشاور+ اٹک (نوائے وقت رپورٹ+ ایجنسیاں) پشاور کے نواحی علاقے بڈھ بیر میں پاک فضائیہ کے کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے کے دوران شہید ہونے والے کیپٹن اسفند یار کے والد فیاض حسین بخاری نے کہا ہے کہ میرا بیٹا وطن کی خاطر قربان ہوا، اسفندیار بڑا بہادر تھا اسکی اعزازی تلوار حق کی تلوار تھی جو دشمن پر گری۔ شہید کی ماں اکثر کہتی تھی کہ میرا بیٹا ایسی تلوار ہے جو دشمن پر گرے گی۔ جمعہ کو پاک فضائیہ کے کیمپ پر دہشت گردوں کے حملے میں شہید ہونے والے کیپٹن اسفند یار کے والد فیاض حسین بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپنے بیٹے پر فخر ہے، بیٹے نے ڈاکٹر بننے کی خواہش فوج میں جانے پر قربان کردی، کیپٹن اسفند یار نے کسی کھیل میں بھی ہارنا نہیں سیکھا تھا، شہید بیٹے کو آرمی میں شمولیت اختیار کرنے کا شوق تھا۔ علاوہ ازیں وزیراعظم محمد نواز شریف نے گزشتہ روز کور 11ہیڈ کوارٹرز پشاور میں شہید کیپٹن اسفند یار کے والد فیاض بخاری سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے سوگوار والد سے تعزیت کی اور انکے شہید بیٹے کے درجات کی بلندی کیلئے دعا کی۔ وزیراعظم نے کیپٹن اسفند یار شہید کی جرا¿ت اور بہادری کو خراج عقیدت پیش کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم نے دہشت گردی کا مکمل صفایا کرنے کے مشن کو پوری قوت کے ساتھ جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔ علاوہ ازیں بڈھ بیر کیمپ حملے میں شہید کیپٹن اسفندیار بخاری کا جسد خاکی ان کے آبائی علاقے اٹک پہنچا دیا گیا۔ شہید کے جسد خاکی کے ساتھ انکے والد اور چھوٹے بھائی بھی پشاور سے اٹک پہنچے۔ اسفند یار بخاری کے والد فیاض بخاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اسفند یار بہادر بیٹا تھا، اس نے بہادری سے دہشت گردوں کا مقابلہ کیا۔ موقع ملے تو میں بھی وطن پر قربان ہو جاﺅں اسفندیار نے پی اے ایف کیمپ کو بچا لیا اور ملک پر قربان ہوا۔ بہادر بیٹے اسفند یار کی تدفین آج بڑے بیٹے کی برطانیہ سے آمد کے بعد ہوگی۔ اسفند یار کی تین ماہ بعد شادی ہونے والی تھی۔ آخری ملاقات میں اس کی شادی سے متعلق بات ہوئی تھی۔علاوہ ازیں شہید کیپٹن اسفند کے والد فیاض نے تعزیت وصول کرنے سے انکار کر دیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ شہادت پر فخر ہے۔ بیٹے کی موت پر رونا نہیں‘ فخر ہونا چاہئے۔
والد شہید کیپٹن اسفند

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...