اس بات میں کسی کو بھی شک نہ ہو گا کہ پاکستان کے سبھی صوبوں میں پنجاب معاشی طور پر بہت آگے ہے۔ یہاں قانون کی عملداری باقی صوبوں کے مقابلے میں ہمیشہ سے ہی بہتر رہی ہے ۔کچھ لوگ اپنی سیاست بچانے کے لیے چاہے جیسے مرضی باتیں کر لیں، مگر یہ ایک حقیقت کہ غیر جانبدار تحقیقی ادارے جب بھی پاکستان کے متعلق اپنی رپورٹس شائع کرتے ہیں تو پنجاب ہر بار ترقی، تعلیم، صحت اور قانون کے بہتر نفاذ میں باقی صوبوں سے آگے دکھائی دیتا ہے۔ آج پنجاب جس مقام پر کھڑا نظر آتا ہے اسے اس مقام تک پہچانے میں وزیر اعلی پنجاب کا بہت اہم کردار ہے ۔
پولیس کی کارکردگی پچھلے کچھ سالوں سے بہت بہترین ہوتی جا رہی ہے۔ پولیس نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنے کے لیے تھانوں میں ویڈیو لنک ایف آئی آر کا اندراج بھی جلد ہی اپنا کام شروع کرنے والا ہے۔ جس کے بعد ہر درج ہونے والی ایف آئی آر متعلقہ تھانے کے علاوہ لاہور ہیڈ کوارٹر میں بھی دیکھی جا سکے گی۔ متعلقہ تھانہ اپنی کارکردگی سے ہیڈ کوارٹر کو مسلسل آگاہ کرنے کا پابند رہے گا۔ ملک میں باہمی اتحاد کو قائم رکھنے کے لیے نفرت انگیز مواد چھاپنے شائع کرنے پر پابندی لگائی جاچکی ہے ۔پنجاب حکومت نے مساجد میں لائوڈ سپیکر کے استعمال کو صرف اذان تک محدود کر کے ایک طرف فرقہ پرستی اور لوگوں کے جذبات کو مشتعل کرنے کی حوصلہ شکنی کی ہے تو ساتھ ہی ایسا کرنے سے عام لوگوں کو بھی اپنے روز مرہ کے کاموں کی ادائیگی میں آسانی ہو رہی ہے جب مساجد سے قرآن پاک کی تلاوت لائوڈ سپیکرز کے ذریعے ہو رہی ہو تو ایک مسلمان کے لیے قران سننا فرض ہو جاتا ہے۔ ایسے میں وہ اپنے روٹین کے کام ادا کرنے سے قاصر ہو جاتا ہے سائونڈ سسٹم ریگولیشن آرڈیننس کے تحت اب تک گیارہ سو کے قریب مقدمات درج ہوئے ہیں جن میں بہت سے لوگوں کو سزا ہو چکی ہے اب تک فرقہ وارانہ اور نفرت انگیز مواد چھاپنے والوں کے خلاف بہت کام کیا جا چکا ہے بہت سی کتابیں پمفلٹس، سی ڈیز اور میگزینوں پر پابندی لگائی جاچکی ہے نفرت انگیزمواد کی نشر و اشاعت اور ابلاغ کے قانون کو تبدیل کر کے اب تک ایک ہزار مقدمات درج ہو چکے ہیں اور کوئی بارہ سو کے قریب لوگوں کو اس ضمن میں سزا بھی دی جا چکی ہے پنجاب میں کسی کو گھر کرایہ پر دینے کے عمل پر بھی بہترین انداذ میں کام کیا گیا ہے بغیر پولیس اطلاع دئیے کوئی بھی شخص اپنا گھر کسی کو کرایہ پر نہیں دے سکتا ہے۔ ایسا کرنے جرائم پیشہ لوگوں کے لیے رہاشی علاقوں میں چھپے رہنے کا منصوبہ ختم ہو گیا ہے وال چاکنگ نے جہاں عام شہریوں کو سکھ کا سانس لینے کا موقع دیا ہے وہیں دوسری تنظیمیں جو وال چاکنگ سے شہر میں اپنی اجارا داری قائم رکھنے کی کوشش کرتی تھیں ۔انہیں بھی اب ناکامی کا منہ دیکھنا پڑ رہا ہے ۔
نیشنل ایکشن پلان کے تحت پنجاب حکومت بہت سالوں سے دشت گردوں کے خلاف متحرک ہے دہشت گردوں کے سہولت کاروں کے گرد گیرا تنگ کیا جارہا ہے منی لانڈرنگ کو کنٹرول کرنے کے لیے بہت سے قابل پولیس افسران کو خاص تربیت دی جارہی ہے نیشنل ایکشن پلان کے تحت نام بدل بدل کر سامنے آنے والی تنظیموں پر کڑی نظر رکھی جارہی ہے۔ صوبے میں دہشت گردی کے ناسور کو روکنے کے لیے پنجاب حکومت نے انسداد دشت گردی فورس میں ایسے ایسے قابل پولیس افسران کو شامل کیا ہے جن کی بدولت پنجاب میں دہشت گردی کی بہت سے وارداتیں ناکام بنائی جاچکی ہیں۔ پنجاب میں بہت عرصے سے پولیس اور دوسرے عسکری ادارے مل کر روزانہ کی بنیاد پر کام کر رہے ہیں۔ ایسا کرنے سے جرائم میں دن بدن کمی آتی جا رہی ہے جنوری دو ہزار پندرہ سے اسلحہ کو نادرا کے ذریعے کمپیوٹررائزڈ کرنے کا کام شروع کیا جاچکا ہے ۔اب پرانے اسلحہ لائسنسز کو بھی نئے سمارٹ کارڈ سے تبدیل کیا جارہا ہے۔ وزیر اعلٰی پنجاب باقاعدگی سے لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کا جائزہ لیتے رہتے ہیں اور اللہ کا شکر ہے کہ بہت سالوں سے پنجا ب میں عیدیں اور محرم جیسے مقدس تہوار بخیر و عافیت گزر رہے ہیں۔پورے پنجا ب میں جہادی تنظیموں کے نیٹ ورک کو ختم کرنے کے لیے چندہ جمع کرنے پر پابندی لگائی جاچکی ہے اور چندے کے ڈبے جو پہلے جگہ جگہ دکھائی دیتے تھے اب بہت کم تعداد میں کہیں کہیں نظر آتے ہیں۔ پنجاب میں بین تنظیموں پر چندہ اکٹھا کرنے قربانی کی کھالیں اکٹھی کرنے اور صدقہ وغیرہ جمع کرنے پر بھی پابندی ہے ۔ پنجا ب حکومت نے دہشت گردی کیس میں ملوث مقدمات آرمی کورٹس میں بھی بیجھنے کا عمل شروع کیا ہوا ہے۔ اب تک کئی مجرموں کو آرمی کورٹس سے سزائے موت کا پروانہ مل چکا ہے ۔
وزیر اعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف نے انسداد دہشت گردی فورس کے منصوبے کو چیلنج سمجھ کر قبول کیا ہے یہ ان کی کمٹمنٹ ہی تو ہے کہ انتہائی کم وقت میں انسداد دہشت گردی کے پہلے بیج کی پاسنگ آوٹ پریڈ کو ممکن بنایا جا چکا ہے کرائم انویسٹی گیشن ڈیپار ٹمنٹ کی تشکیل نو کے بعد ایک اہم اداراے کے طور پر کائونٹر ٹیرزادارے کا قیام عمل میں لایا گیا ہے ۔اس ادارے کا بنیادی مقصد ہر قسم کی دشت گردی کا خاتمہ ہے جس میں فرقہ پرستی سے لے کر دوسری سبھی اقسام کی دہشت گردی آتی ہے۔ محترم شہباز شریف صاحب ذاتی دلچسپی لے کر اس ادارے کو ہر قسم کے وسائل فراہم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں عوام کو بدلتے ہوئے حالات سے آگاہ رکھنے کے لیے پنجا ب حکومت میڈیا مہم کا استعمال بھی کر رہی ہے جس کا مقصد انہیں دہشت گردوں سے ان کے آلہ کاروں اور سہولت کاروں سے بچانا ہے۔ پنجاب میں امن و امان کی بہتر صورتحال کی وجہ یہی ہے کہ پنجاب حکومت عوام کی حفاظت کے لیے ہمشیہ ایک قدم آگے بڑھ کر سوچتی ہے۔
امن وامان کی صورتحال (پنجا ب سب سے آگے)
Sep 19, 2016