بھارتی تحفظات اہم نہیں‘ راہداری منصوبہ مکمل کیا جائیگا‘ چین کا پاکستان کو پیغام

Sep 19, 2016

اسلام آباد (شفقت علی/ نیشن رپورٹ) چین نے پاکستان کو بتایا ہے کہ اقتصادی راہداری کے حوالے سے بھارتی تحفظات کو سنجیدگی سے نہیں لیا جائیگا۔ سینئر سرکاری عہدیدار نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ چین نے پاکستان کو واضح کیا ہے کہ سی پیک منصوبے کے حوالے سے بھارت کے تحفظات بڑا معاملہ نہیں اور بھارتی احتجاج پر پریشان ہونے کی کوئی ضرورت نہیں ہے۔ یہ منصوبہ چین کے ساتھ پاکستان کیلئے بھی انتہائی اہم ہے۔ اس پر کام ہر صورت جاری رہیگا۔ عہدیدار نے بتایا چین اقتصادی راہداری کی تکمیل کے حوالے سے پُرامید ہے اور خطے کے مفاد میں اس منصوبے کو مکمل کرنا چاہتا ہے۔ رواں ماہ جی 20 ممالک کی کانفرنس کے موقع پر بھارتی وزیراعظم نریندرمودی نے چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات میں منصوبے پر شدید تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ راہداری متنازعہ جموں و کشمیر سے گزر رہی ہے اور چین اور بھارت کو ایک دوسرے کے سٹرٹیجک مفادات کا خیال رکھنا چاہئے۔ وزارت خارجہ کے ایک دوسرے عہدیدار نے ”دی نیشن“ کو بتایا کہ بیجنگ نے اسلام آباد کو کہا ہے کہ اقتصادی راہداری پر صوبوں کے درمیان اختلافات ختم کئے جائیں‘ تاہم پاکستان نے چین کو بتایا ہے کہ اس حوالے سے پاکستان میں اختلافات موجود نہیں اور تمام پارٹیاں ایک صفحے پر ہیں۔ تجزیہ کار ڈاکٹر شاہد حسن صدیقی نے کہا راہداری منصوبے سے پاکستان اور خطے میں معاشی انقلاب آجائیگا۔ ملک میں بیروزگاری میں بڑی کمی آئے گی۔ گوادر پورٹ فنکشنل ہونے کے بعد دنیا کا مصروف ترین پورٹ بن جائے گا۔ انہوں نے کہا کچھ ملک دشمن عناصر پراجیکٹ کو سبوتاژ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں‘ تاہم وہ اپنے مکروہ عزائم میں کامیاب نہیں ہونگے۔ خیال رہے پاکستان 1950ءمیں چین کو سب سے پہلے تسلیم کرنے والے ممالک میں شامل ہے۔ دونوں کے درمیان 1951ءسے سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ 60 اور 70ءکی دہائی میں جب چین عالمی تنہائی کا شکار تھا اس وقت بھی یہ تعلقات برقرار رہے۔ 60ءکی دہائی میں چین نے پاکستان کو اسلحہ فراہم کرنے کا آ غاز بھی کیا۔ دونوں ملکوں نے سب سے پہلا تجارتی معاہدہ 1963ءمیں سائن کیا تھا۔ 2008ءمیں ایک جامع فری ٹریڈ ایگریمنٹ پر دستخط کئے گئے۔ پاکستان اور چین کے درمیان تجارت کا حجم اب سالانہ 7 ارب ڈالر تک پہنچ چکا ہے۔ پاکستان میں تقریباً 120 پراجیکٹس میں 10 ہزار کے قریب چینی ورکرز کام کر رہے ہیں۔ یہ پراجیکٹس انجینئرنگ‘ پاور جنریشن‘ مائننگ اور ٹیلی کمیونی کیشن جیسے شعبوں پر مشتمل ہیں۔
چین/ پیغام

مزیدخبریں