اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) برطانیہ نے اعلان کیاہے یورپی یونین سے علیحدگی کے بعد بھی پاکستان کیلئے جی ایس پی پلس سکیم کو جاری رکھا جائیگا تاہم پاکستان کو مزدوروں کے حقوق‘ ماحولیات اور انسانی حقوق سمیت 27 کنونشنز پر عملدرآمد کو بہتر بنانا ہوگا۔ سی پیک منصوبہ سے برطانیہ کے بزنس کے لئے مواقع موجود ہیں برطانوی ایکسپورٹ کریڈٹ ایجنسی اور یو کے ایکسپورٹ فنانس اپنی رقم بڑھا کر 400 ملین پا¶نڈ کررہی ہے۔ ان خیالات کا اظہار برطانیہ کے ٹریڈ پالیسی کے وزیر گریگ ہینڈز نے وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس سے قبل وزارت تجارت میں وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک اور برطانوی وفد کے درمیان مذاکرات ہوئے۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے گریگ ہینڈز نے کہا پاکستان اور برطانیہ کے درمیان 70 سال سے سفارتی تعلقات ہیں اس وقت برطانیہ یورپی یونین کے تحت جی ایس پی پلس سکیم کے تحت پاکستان کی مدد کر رہا ہے۔ برطانیہ نے یورپی یونین کو چھوڑ دیا ہے تاہم ہماری خواہش ہے عبوری عرصہ میں برطانیہ کے تجارتی انتظامات چلتے رہیں۔ برطانیہ کا ارادہ ہے دوطرفہ بنیادوں پر بھی تمام ترجیحات کو جاری رکھے گا اور برطانوی مارکیٹ تک فراخ دلی سے مصنوعات تک رسائی ملے گی۔ برطانیہ جی ایس پی پلس پر عمل جاری رکھے گا تاہم پاکستان کو اقوام متحدہ کے کنونشن پر عملدرآمد کو بہترکرتے رہنا چاہئے۔ وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک نے کہا برطانیہ کے ساتھ خوشگوار ماحول میں مفید بات چیت ہوئی ہے۔ جس میں ایک دوسرے کے ساتھ بات چیت کو جاری رکھنے پر اتفاق پایا گیا۔ برطانیہ جی ایس پی پلس سکیم کو جاری رکھے گا۔ برطانیہ کے ساتھ 1.3 بلین یورو کی دوطرفہ تجارت ہوتی ہے جس کا توازن پاکستان کے حق میں ہے۔