لاہور (ندیم بسرا) لیسکو نے ریٹائرڈ ملازمین کی پنشن کا سنٹرلائزڈ سسٹم نافذکرتے ہوئے ایکسیئنز اور ریونیو آفیسرز سے پنشن حاصل کرنے کے عمل کوختم کردیا ہے۔ چیف فنانشنل آفیسر لیسکو نے پنشنرز کے پرانے اکائونٹس کو ختم کردیا ہے۔ پنشن کے سنٹرلائزڈ سسٹم میں تمام ملازمین و افسران کے پرانے اکائونٹ 18 ستمبر 2018 سے کینسل تصور کئے جائیں گے اور آئندہ تمام پنشنرز کو یو بی ایل کے اکائونٹ کھلوانے ہونگے، ستمبر سے تمام ریٹائرڈ ملازمین کو کوئینز روڈ لاہور کی یو بی ایل برانچ سے پنشن ملا کرے گی۔ بتایا گیا ہے ڈائریکٹر فنانس لیسکو کی طرف سے متعلقہ افسران کو تحریری احکامات جاری کئے گئے ہیں کہ بورڈ آف ڈائریکٹر لیسکو کی منظوری کے بعد فیصلہ کیا گیا ہے ستمبر سے تمام پنشنرز کے پرانے اکائوئنٹس کو ختم کردیا جائے اور پنشن کے سسٹم کو سنٹرلائزڈ کیا جائے۔ کوئی بھی ریٹائرڈ ملازم ایکسین یا ریونیو افسر پنشن بنا کر دینے کا مجاز نہیں ہو گا اس پر فوری عمل درآمد شروع کیا جا رہا ہے۔ پنشنرزکو کہا گیا ہے جن ریٹائرڈ ملازمین کا بنک اکائونٹ یو بی ایل میں نہیں وہ اپنا اکائونٹ کھلوانے کے لئے متعلقہ افراد سے رابطہ کریں۔ لیسکو دفاتر سے واپڈا، این ٹی ڈی سی، پیپکو، دیگر بجلی کی کمپنیوں، جینکوز اور لیسکو کمپنی کے بائیس ہزار ریٹائر ڈ ملازمین پنشن حاصل کر رہے ہیں، لیسکو میں کچھ عرصہ پہلے یہ تجویز دی گئی تھی لیسکو دفاتر سے دیگر اداروں کے پنشنرز کو ان کے اداروں کے سپرد کر دیا جائے تاکہ لیسکو کے اپنے ریٹائرڈ ملازمین ہی اس سے پنشن حاصل کریں مگر اس تجویز پر عملدرآمد نہیں ہو سکا۔ لیسکو کے پنشن کے مرکزیت کے سسٹم کو لانے کا مقصد پنشن کے عمل میں شفافیت لانا ہے کیونکہ چند برس پہلے علامہ اقبال ٹائون میں گھوسٹ پنشن کی مد میں بائیس کروڑ روپے کے گھپلے کا سکینڈل سامنے آیا جس میں لیسکو کے کئی افسران کومبینہ طور پر ملوث کیا گیا حالانکہ ان افسران کا اس کیس سے کوئی تعلق تاحال ثابت نہیں ہو سکا۔ ایف آئی اے اور لیسکو خود کئی انکوائریز میں ان افسران کو بے گناہ قراردے چکی ہے۔ لیسکو میں پنشن دینے کی ساری ذمہ داری ڈائریکٹر فنانس اور ڈرائنگ اینڈ ڈسبرسنگ شعبے کی ہوتی ہے وہی ایکسینز اور آر او کو مجاز اتھارٹی دیتے ہیں مگر کئی برسوں سے لیسکو کی پنشن کے سسٹم کو سنٹرلائزڈ کرنے کی بجائے مینول طریقے سے چلایا جا رہا ہے۔ بائیس کروڑ روپے کی بے ضابطگی سامنے آنے کے کئی برس بعد بھی ڈائریکٹر فنانس اور ان کا ماتحت عملہ خواب خرگوش کے مزے لیتا رہا۔ ذرائع کا کہنا ہے علامہ اقبال ٹائون میں گھوسٹ پنشنرز میں مبینہ ملوث کئے گئے افسران کے ساتھ ڈائریکٹر فنانس اور ان کے عملے کو بھی ملوث کیا جانا چاہیے تھا کیونکہ یہ شعبہ بھی اتنا ہی ذمہ دار تھا۔ سنٹرلائزڈ پنشن سسٹم کو شروع کرنے کا کریڈٹ موجودہ چیف ایگزیکٹو لیسکو مجاہد پرویز چھٹہ کے سرجاتا ہے ان کی کوششوں کی وجہ سے لیسکو میں سنٹرلائزڈ سسٹم شروع ہوا مگر ان پر اب دوہری ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ اس سسٹم میں ریٹائرڈ ملازمین و افسران کو ڈائریکٹر فنانس کے آفس میں خواری سے بچانے کے لئے سپشل ہدایات جاری کریں۔