اسلام آباد (محمد صلاح الدین خان) سپریم کورٹ میں فیصل آباد کی بزرگ خاتون نے حصول انصاف کے لئے فریاد کی چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے اراضی پر قبضہ اور جان سے مارنے کی دھمکیوں کے معاملے پر ازخود نوٹس لیتے ہوئے متعلقہ ڈی پی او‘ آر پی او اور دیگر کو نوٹس جاری کرتے ہوئے وضاحت طلب کر لی۔ جبکہ کیس کی سماعت ہفتے کو سپریم کورٹ لاہرو رجسٹری میں مقرر کر دی ہے۔ عدالت نے متعلقہ افراد کو ذاتی حیثیت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔ کورٹ روم نمبر ایک میں فیصل آباد کی رہائشی متاثرہ بزرگ خاتون نے روسٹرم پرکھڑے ہو کر حصول انصاف کی استدعا کی‘ چیف جسٹس نے کہا کہ چیمبر میں ملاقات کریں آپ کو سن لیتے ہیں۔ فیصل آباد سے ساتھ آئے ہوئے پڑوسی عاطف اقبال اور ایڈووکیٹ لبنیٰ اقبال نے بتایا کہ بزرگ خاتون لطیفہ بی بی دختر خوشی محمد نے چیف جسٹس کو دی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا ہے کہ وہ فیصل آباد چک رب دھن وانہ تحصیل جڑانوالہ کی رہائشی ہے اس نے والد کی خدمت کی وجہ سے شادی نہیں کی اس کی مشترکہ 5 کلے اراضی ہے اس کے عزیزوں محمد ریاض‘ محمد فیاض‘ مدثر قیوم‘ سجاد‘ خادم حسین‘ بشارت‘ عبدالرئوف‘ فاروق‘ طارق‘ انعام‘ خواتین نے مبینہ ملی بھگت سے کچھ اراضی اپنے نام انتقال کروا لی ہے جبکہ باقی اراضی کے لئے اسے جان سے مارنا چاہتے ہیں۔