مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے چناب کامزید پانی بھارت نے بگلیہارڈیم پرروک لیا جس کی وجہ سے ہیڈمرالہ کے مقام پر دریائے چناب کے پانی کی آمد مزید کم ہوکر 31ہزار چار سو ستانوے کیوسک ہوگئی اور پانی کمی کی وجہ سے دریائے چناب کے چھیانوے فیصد سے زائد حصہ خشک ہوگیا ، 1960ء میں اس وقت کے صدرپاکستان جنرل ایوب خان کے دور میں بھارت سے ہونے والے سندھ طاس معاہدہ کے تحت بھارت دریائے چناب میں ہر لمحہ55ہزار کیوسک پانی چھوڑنے کا پابند ہے لیکن بھارت نے دریائے چناب کا پانی اس معاہدہ کی خلاف ورزی کرکے روک رکھا ہے جس کی وجہ سے سیالکوٹ ، نارووال ، گوجرانوالہ ودیگر اضلاع کی لاکھوں ایکٹر زرعی اراضی پر کاشت شدہ فصلوں کونقصان پہنچ چکا ہے اور اب بھی بھارت کی جانب سے دریائے چناب کا پانی روکنے کا سلسلہ جاری ہے،ترجمان ایری گیشن کے مطابق مقبوضہ کشمیر سے آنے والے دریائے جموں توی میں پانی کی آمد تین ہزار اکیس کیوسک اور دریائے مناور توی کے پانی کی آمد ایک ہزار نوسو ستر کیوسک تھی جس کے شامل ہونے والے دریائے چناب کے مجموعی پانی کی آمد 36ہزار چار سو اٹھاسی کیوسک رہی تاہم صرف دریائے چناب کے اپنے پانی کی آمد 31ہزار چار سو ستانوے کیوسک رہی ، ہیڈمرالہ کے مقام پردریائے چناب سے نکلنے والی نہراپرچناب میں پانی کا بہائو کم پانی کی وجہ سے تیرہ ہزار سات سو پچاس کیوسک اور نہر مرالہ راوی لنک میں پانی کا بہائو پندرہ ہزار کیوسک رہا۔
دریائے چناب کامزید پانی بھارت نے بگلیہارڈیم پرروک لیا
Sep 19, 2019 | 20:21