آئین کی حکمرانی سے ہی عدلیہ کوآزادی مل سکتی:لیاقت بلوچ

لاہور(خصوصی نامہ نگار)نائب امیر جماعت اسلامی اور ملی یکجہتی کونسل کے سیکرٹری جنرل لیاقت بلوچ سے اسلامک لائیرز موومنٹ کی عشائیہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آئین اور قانون کی حکمرانی سے ہی عدلیہ کو آزادی مل سکتی ہے۔حکمران اور ریاستی اداروں میں آئینی ،جمہوری ،پارلیمانی بالادستی کو قبول کرنے سے پاکستان کو ترقی و خوشحالی اور استحکام ملے گا۔نوجوان اپنے اندرقانون کی پابندی اور بالادستی کی سوچ اور رویے کو فروغ دیں۔نوجوان وکلاء ملکی نظام عدل کیلئے بڑا طاقتورسرمایہ ہیں۔سیاسی محاذ پر پاپولر بڑے کھلاڑی قوم کو مایوس کرچکے ہیں۔عمران خان نے قلیل مدت میں نااہلی سے عوام خصوصا نوجوانوں اور خواتین کو مایوس کیا ہے۔عمران خان نے پنجاب کے طوطے میں اپنی جان پھنسالی ہے۔وکلاء قرآن وسنت کی بالادستی اور عوامی فلاحی اور انصاف کے حصول کیلئے کلیدی کردار ادا کریں ۔ حکمرانوں کی ناکامی پر آمریتوں کے سائے سے بچائوکیلئے وکلاء ہراول دستہ نہیں بنیں گے۔لیاقت بلوچ نے کہاپنجاب بڑا صوبہ ہے مگر اس پر قیام پاکستان سے ہی انگر یز کے ٹوڈیوں ،جاگیرداروں اور وڈیروں کا قبضہ ہے۔یہ چوہدری اور وڈیرے ہر قانون سے بالا تر ہیںاور بیوروکریسی ان کی سرپرستی کرتی ہے۔70کے بعد توقع تھی کہ جمہوریت مستحکم ہوگی مگر بھٹو اور نواز خاندان نے جمہوریت اور پارلیمنٹ کے استحکام کیلئے کام کرنے کی بجائے جمہوری قدروں کو پامال کیا۔

ای پیپر دی نیشن