مکرمی! پاکستان کی مسلح افواج کی تاریخ شجاعت ، بہادری کے بے مثال کارناموں جذبۂ ایمانی سے سرشار انمول اور لازوال قربانیوں سے بھری پڑی ہے۔ شہادت کا شوق مسلح افواج کے ہر جوان کی رگ و پے میں سرایت کیا ہوا ہے ۔ اسی لیے ہمارا ازلی دشمن بھارت بھی افواجِ پاکستان کے مر مٹنے کے شوق وارفتگی سے ہمیشہ خائف رہتا ہے۔ اس کی ایک جھلک ستمبر 1965ء کی جنگ میں دیکھ چکا ہے جب اس کا عددی برتری کا گھمنڈ اور غرور افواج پاکستان نے اپنی مومنانہ جرأت اور دلیری سے خاک میں ملا دیا۔ اس جنگ میں افواج پاکستان اور عوام کو جوش اور ولولہ دیدنی تھا۔ عوام نے اپنی شیردل فوج کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر دشمن کے مذموم عزائم ناکام بنانے میں بھرپور ساتھ دیا اور افواج پاکستان ن جو تاریخ اپنے خون سے رقم کی اس نے غزوۂ بدر کی یاد کو تازہ کر دیا خدائے واحد پر توکل اور بھروسہ ہمیشہ ہی پاکستان کی مسلح افواج کا طرۂ امتیاز رہا ہے۔ اور اللہ کی غیبی مدد سے ہی پاکستان اس جنگ میں سرخرو ہوا اور کامیابی و کامرانی نے اسکے قدم چومے پوری جنگ میں دشمن پر افواج پاکستان کا رعب اور خوف طاری رہا اب بھی ہمارا دشمن سامنے سے آنے کی بجائے پیٹھ پیچھے چھپ کر وار کرتا ہے۔ کبھی پاکستان میں دہشت گردی کو ہوا دیکر کبھی افغانستان میں چھپے طالبان کو پاکستان کے خلاف اُکسا کر اور کبھی سرجیکل سٹرائیکس کے ڈرامے رچا کر لیکن افواج پاکستان دشمن کے ایسے تمام ہتھکنڈوں کو ناکام بنانے کے لیے ہمہ تن اپنی جان ہتھیلی پر رکھ کر کمربستہ رہتی ہیں۔ یہ جذبۂ ایمانی اور جوش حب الوطنی ہی ہے جس نے افواج پاکستان کو دنیا کی بہتری افواج کی صف میں لاکھڑا کیا ہے۔ افواج پاکستان جسطرح سے اندرونی اور بیرونی محاذوں میں ناقابل فراموش خدمات پاکستان کی سلامتی اور استحکام کے لئے سرانجام دے رہی ہیں انہی کی بدولت ہم امن و آشتی کے سائے میں اپنی روزمرہ سرگرمیوں کے ذریعہ ملک کی خدمت کر رہے ہیں۔ وطن کے محافظ جو ارض پاک کی سلامتی اور بقا کے لئے اپنی جانوں کے نذرانے پیش کر کے شہادت کے رتبے پر فائز ہو رہے ہیں اور جو غازی بن کر ملکی سرحدوں پر دشمن کے شہری آبادی پر بزدلانہ حملوں کا منہ توڑ جواب دے رہے ہیں۔ ان سب کو پوری پاکستانی قوم کا سلام ۔ (رانا ارشد ۔گجرات)