لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیرجماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق سے آزاد کشمیر کے قائم مقام امیر نورالباری اور سیکرٹری جنرل راجہ فاضل نے پارلیمنٹ لاجز میں ملاقات کی اور انہیں کشمیر کی تازہ ترین صورتحال سے آگاہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر سراج الحق نے کہا ہے کہ حکومت کشمیر کی آزادی کیلئے زبانی جمع خرچ اور اچھل کود کے سوا کچھ نہیں کررہی۔ موجودہ حکومت کے دور میں بین الاقوامی سطح پر کشمیر کاز کو نقصان پہنچا۔ کشمیر میں 14ماہ سے جاری بدترین لاک ڈائون ختم نہیں ہوسکا۔ قابض بھارتی فوج نے مقبوضہ کشمیر کے اندر شہر ویران اور قبرستان آباد کئے ہیں۔ غاصب فوج نے مظالم کی انتہاء کردی ہے۔ بچوں‘ بوڑھوں اور خواتین کو بے دردی سے شہید کیا جارہا ہے۔ مگر اس سب کے باوجود کشمیری آزادی کے حصول کیلئے ڈٹے ہوئے ہیں۔ کشمیری عوام آزادی سے کم کوئی حل قبول نہیں کرینگے۔ اقوام متحدہ اپنی قرارادادوں پر عملدرآمد کروانے اور کشمیریوں کو حق خودارادیت دلانے میں ناکام رہی ہے۔ پاکستانی قوم مظلوم کشمیر یوں کے ساتھ ہے اور کشمیر کی آزادی تک ان کے شانہ بشانہ اور قدم بقدم ساتھ رہے گی۔ انہوںنے کہا کہ حکومت نے کشمیر پر بھارت کے قبضہ کو ذہنی طور پر تسلیم کرلیا ہے مگر پاکستان کے 22کروڑ عوام کشمیریوں کی پشت پر ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کشمیر کے بغیر پاکستان نامکمل ہے اور پاکستان کے بغیر کشمیر نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے متاثرین کی امداد کیلئے 12سو ارب روپے کا اعلان کیا تھا مگر وہ پیسہ بھی متاثرین تک نہیں پہنچا، یہ 12سو ارب روپیہ کہاں خرچ ہوا حکومت کو اس کا بھی حساب دینا ہوگا۔
حکومت آزادی کشمیر پر زبانی جمع خرچ کے سوا کچھ نہیں کررہی: سراج الحق
Sep 19, 2020