اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) ذارئع نے بتایا ہے کہ عدا لت عظمیٰ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کی اہلیہ کے کیس میں ایف بی آر نے ’’بیسٹ ججیسمنٹ اسیسمنٹ ‘‘ کا حکم جاری کرتے ہوئے ان کو ٹیکس ادا کر نے کی ہدایت کی گئی ہے ،اس حکم کے خلاف کمشنر اپیل اور بعد ازاں ٹربیونل سے رجوع کیا جا سکتا ہے ،اپیل ایک ماہ میںکرنا ہوگی بصورت دیگر یہ حکم حتمی قرار پائے گا ، دریں اثنامسز سرینا عیسیٰ نے کہا ہے کہ ایف بی آر نے ساڑھے 3 کروڑ روپے واجب الادا ٹیکس جمع کرانے کا حکم نامہ بھیجا ہے۔ سرینا عیسیٰ کا مؤقف ہے کہ ایف بی آر نے انہیں سنے بغیر غیرقانونی آرڈرپاس کیا ہے جسے وہ چیلنج کریں گی۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آرکے آرڈر میں ان کی تنخواہ، زرعی آمدن اور کراچی میں جائیداد کی فروخت سے حاصل آمدن شامل نہیں ہے، ایف بی آر نے بار بار درخواست کے باوجود انہیں گوشواروں کی تفصیلات نہیں دیں۔ سرینا عیسیٰ نے بتایا کہ ’ایف بی آر نے مجھے 164 صفحات پر مشتمل آرڈر بھجوایا ہے، ایف بی آر نے یہ آرڈر 14ستمبر کو پاس کیا، اب مجھے موصول ہوچکا ہے۔