تتہ پانی، اسلام آباد(نامہ نگار، سٹاف رپورٹر)لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بربریت رُک نہ سکی، تتہ پانی گوئی سیکٹر میں بھارتی فوج کی شدید گولہ باری، ایک شخص شدیدزخمی، ایک گاڑی ، متعدد رہائشی مکانوں اور کھڑی فصلوں کو نقصان پہنچا،بجلی کا نظام بھی درہم برہم ہوگیا ،زخمی شخص کو فوری کوٹلی ہسپتال منتقل کردیا گیا،پاک فوج نے کرا جواب دیتے ہوئے دشمن کو گنوں کو خاموش کرایا۔ جمعرات کی شب بھی بھارتی فوج نے لائن آف کنٹرول پر تتہ پانی گوئی سیکٹر پر بلااشتعال شدیدگولہ باری شروع کردی اور ہیوی گنوں سے سویلین آبادی کے علاقوںبرموچ، گرھڈ ،ندھیری، سہنی،بٹالی، رڈکٹھار، کنیٹ ، سندھارہ، ہری دھڑہ ،پھلاںوغیرہ کو نشانہ بنایا جس کے نتیجہ میں برموچ کے مقام پر ایک شخص سید محمد ولد شاہ ولی چوہدری گولے کا ٹکڑا لگنے سے شدید زخمی ہوگیا جسے فوری ڈی ایچ کیو ہسپتال کوٹلی منتقل کیا گیا، جبکہ گولہ باری سے برموچ میں عجائب احمد کی گاڑی جیپ ،بیوہ اسمہ بی بی ،عبدالحمید ولد محمدبشیر، رشید ولد محمد لطیف سمیت متعد دافراد کے مکانوں اور کسانوں کی تیار فصلوں کو شدید نقصان پہنچاہے۔تاریں کٹ جانے سے بجلی کی ترسیل کا نظام برہم ہوگیا ۔پاک فوج نے کرا جواب دیتے ہوئے دشمن کی گنوں کو خاموش کرایا، دریں اثناء ایل اوسی کے مکینوں کو تباہ حال انفراسٹریکچراوردیگر بنیادی سہولیات کی عدم دستیابی کے باعث شدید مشکلات کا سامنا ہے ، متاثرین نے حکومت آزادکشمیر سے پرزور مطالبہ کیا ہے کہ وہ ایل اوسی کے متاثرین کے مسائل ترجیجی بنیادوں پر حل کرئے اور تمام سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنائے۔اس پرسینئر بھارتی سفارکار کو گزشتہ روز دفترخارجہ طلب کر کے بھارت کی طرف سے سیز فائر کی خلاف ورزی پر پاکستان کا شدید احتجاج ریکارڈ کرایا گیا۔ دفتر خارجہ کے مطابق سترہ ستمبر دوہزار بیس کو بھارتی قابض فوج کی طرف سے لائن آف کنڑول پر سیز فائر کی خلاف ورزی کے نتیجے میں تین شہری شدید زخمی ہوئے۔ورکنگ بائونڈری اور لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج مسلسل سول آبادی کو نشانہ بنارہی ہے۔اس سال بھارت نے 2280 مرتبہ سیز فائر کی خلاف ورزی کی جس کے نتیجے میں اٹھارہ شہادتیں اور ایک سو تراسی افراد شدید زخمی ہوئے۔بھارت کی بلا اشتعال فائرنگ کے نتیجے میں جندروڈ سیکٹرز میں پندرہ سالہ ارم ریاض ولد محمد ریاض چھبیس سالہ نصرت کوثر زوجہ عبد الروف سولہ سالہ مخیل ولد محمد حسین اندرالہ گاوں کے رہاوشی شدید زخمی ہوئے۔بیان میں کہا گیا ہے کہ بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف وزیوں سے توجہ نہیں ہٹا سکتا۔بھارت پر زور دیا گیا کہ دوہزار تین کے سیز فائر معاہدے کا احترام کرے۔اور اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کے مطابق یو این ملٹری آبزرور گروپ کو اپنا کردار ادا کرنے دے۔