اسلام آباد(نا مہ نگار) وزیر اعظم کے معاون خصوصی برائے پیٹرولیم ندیم بابر نے ٹی پی سی ایل(تاپی)پائپ لائن کمپنی لمیٹڈکے چیف ایگزیکٹو آفیسر اور بورڈ آف ڈائریکٹرز کے چیئرمین محمدمتیرات امانوف کی سربراہی میں ترکمانستان کے وفدسے تا پی سے متعلق پٹرولیم ڈویژن میں منعقد اجلاس کی صدارت کی. پاکستان میں ترکمانستان کے سفیر ای اٹڈجان مولاموف نے بھی اس میٹنگ میں شرکت کی۔ اجلاس میں سیکرٹری پٹرولیم ، منیجنگ ڈائریکٹر ، انٹر اسٹیٹ گیس سسٹمز پرائیوٹ لمیٹڈ اور وزارت توانائی (پیٹرولیم ڈویژن)، وزارت برائے امور خارجہ ، وزارت قانون و انصاف ، وزارت خزانہ اور اٹارنی جنرل آف پاکستان بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں پروجیکٹ پر ہونے والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا ، اور دونوں فریقین نے کرونا کے باوجود اب تک کی تاپی پر ہونے والی پیشرفت پر اطمینان کا اظہار کیا۔ ترکمانستان کے وفد نے بتایا کہ ان کا ارادہ ہے کہ افغانستان میں ترکمان - افغانستان بارڈر سے ہرات آفٹیک پوائنٹ تک گیس پائپ لائن تعمیر کرکے افغانستان میں تعمیراتی سرگرمیاں شروع کرے۔ افغانستان میں تعمیراتی کام کے آغاز سے بین الاقوامی سرمایہ کاروں کے منصوبے میں سرمایہ کاری کرنے کے اعتماد کو بے حد فروغ ملے گا۔ پاکستان، افغانستان میں بین الاقوامی معیار کے گیس کے بنیادی ڈھانچے کی دوبارہ تعمیر اور افغانستان میں اس طرح کی ترقیاتی سرگرمیاں شروع کرنے کے لئے ہر سطح پر مکمل تعاون فراہم کرنے میں گہری دلچسپی رکھتا ہے۔ دونوں فریقوں نے قیمتوں اور ترسیل کے نقطہ اختتام سے متعلق پاکستان کے خدشات پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ ترکمان فریق نے یقین دہانی کرائی کہ متعلقہ معاہدوں میں پاکستان کے خدشات کا تدارک کیا جائے گا ، اور کرونا کی عالمی سطح پر صورتحال بہتر ہونے کے ساتھ ہی ٹی پی آئی گیس کی قیمت کے بارے میں بات چیت کا آغاز ہوجائے گا۔ پاکستان کے فریق نے افغانستان کے متوازی طور پر پاکستان میں اصل تعمیراتی کام کو آگے بڑھانے کے لئے اس معاملے کو حتمی شکل دینے کی تیاری کا اظہار کیا۔ دونوں فریقوں نے اس سال کے آخر تک میزبان حکومت کے معاہدے کو حتمی شکل دینے پر بھی اتفاق کیا۔ ترکمان فریق نے آگاہ کیا کہ بین الاقوامی قرض دینے والی ایجنسیوں اور ایکسپورٹ کریڈٹ ایجنسیوں کے ساتھ ان کے مذاکرات طے پا رہے ہیں۔ پاکستان کی جانب سے آگاہ کیا گیا کہ وہ زیر التوا معاملات کو حتمی شکل دینے کے بعد جلد از جلد پاکستان میں TAPI گرانڈ بریکنگ کرنا چاہیں گے۔ ترکمانستان کے وفد نے پاکستان کی جانب سے منصوبے پر تیزی سے عمل درآمد کرنے اور جاری تعاون کو سراہا اور اس عزم کا اظہار کیا کہ تاپی منصوبے کو باہمی تعاون سے مکمل کیا جائے گا۔