خون کاعطیہ

Sep 19, 2021

جب میں خون کاعطیہ دیتاہوں
تب خود کوزندہ دیکھتاہوں
ماں کی گودمیں وہ بچے 
موت سے لڑتے دیکھتاہوں
ماں باپ کی پرنم نگاہیں ہیں
اورحسرت یاس کی آہیں ہیں
خون کی اک بوتل کے لئے 
جھولی کوپھیلائے دیکھتاہوں
میری ان کاوشوں کے راستے میں
اکتالیس سال گزارے ہیں
اس دکھ کے لمبے رستے میں
کچھ دوست احباب سہارے تھے 
کچھ خاک نشین ہوچکے 
ان کی آنکھیں اورچہرے دیکھتاہوں
جب میں خاک نشیں ہوجائوں گا
وہ بڑے جوکل بچے تھے 
اپنے بچوں کواک کہانی سنائیں گے
اک باباجوہمارے ساتھ تھے
نام تھا شاید برھانی 
اپنے  خون  میں دوڑتے دیکھتاہوں
(مرتضیٰ امیر علی برھانی)

مزیدخبریں